ETV Bharat / state

Virtue of Dhu al Hijjah: ماہ ذی الحجہ کی فضیلت

بھوپال شہر قاضی سید مشتاق علی ندوی نے عشرہ ذی الحجہ کی فضیلت بیان کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان عشرہ ذی الحجہ کی برکتوں سے اپنے آپ کو محروم نہ کریں۔ Month of Dhu al Hijjah

Virtue of Dhu al Hijjah
بھوپال شہر قاضی سید مشتاق علی ندوی
author img

By

Published : Jun 29, 2022, 3:15 PM IST

بھوپال: دارالحکومت بھوپال کے قاضی شہر مولانا سید مشتاق علی ندوی نے ماہ ذی الحجہ میں ایام عشرہ اور قربانی کی اہمیت و فضیلت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ساری کائنات اللہ کی مخلوق ہے، اللہ نے تمام مخلوق کو ایک درجہ میں نہیں رکھا ہے بلکہ ان میں حسب منشا ایک گونہ فضیلت رکھی ہے اور ایک کو دوسرے پر فوقیت دی ہے، چنانچہ انبیا میں حضرت محمد ﷺ کو، فرشتوں میں حضرت جبرائیلؑ کو، مہینوں میں ماہ رمضان کو دنوں میں جمعہ کے دن کو، عشرہ میں رمضان المبارک کے عشرہ اخیر کو اور عشرہ ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کو فضیلت اور و برتری سے نوازا ہے۔ Virtue of Dhu al Hijjah

بھوپال شہر قاضی سید مشتاق علی ندوی

قاضی مولان سید مشتاق ندی نے ماہ ذی الحجہ کے پہلے دس دنوں کی فضیلت و اہمیت کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان ایام کی خاص بات اس بنیاد پر ہے کہ ان ایام میں انسان وہ عبادت انجام دیتا ہے جنہیں سال بھر کے دوسرے ایام انجام نہیں دیا جا سکتا۔ شہر قاضی نے کہا کہ سب سے افضل عبادت قربانی ہے جس کے لیے اللہ نے عشرہ ذی الحجہ کے تین دن مقرر فرمائے ہیں۔

عشرہ ذی الحجہ کے ہر دن کا روزہ ایک سال کے روزے کے برابر ہے اور اس کی ہر رات کی عبادت شب قدر کی عبادت کے برابر ہے۔ لہذا ہمیں ان دس دنوں میں اپنے رب کو راضی کرنے کے لیے ہر وہ عمل کرنا چاہیے جو اللہ اور اس کے رسول کو محبوب ہے۔ نماز پڑھیں، نوافل کا اہتمام کریں اور توبہ و استغفار اس عاجزی کے ساتھ کریں اللہ ہم سے راضی ہو جائے۔ اگرچہ یہ سب اعمال سال کے ہر دن اور ہر شب ضروری ہیں۔ تاہم سال کے ان اہم دس دنوں اور دس راتوں میں اللہ کی قربت اور اس کی رضا کے لئے کوشش زیادہ موثر اور بار آور ہوگی۔

شہر قاضی نے اس ضمن میں میں بھوپال کے مسلمانوں بالخصوص نوجوانوں کی توجہ مبذول کراتے ہوئے فرمایا کہ نوجوان اعمال صالحہ کے میدان میں آگے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں جتنے انقلاب آئے یا دین کا جو بھی انقلاب آیا اور جب بھی آیا، نوجوان پہلی صف میں نظر آئے۔ شہر قاضی نے قربانی کے تعلق سے کہا کہ آپ پر اگر قربانی واجب ہے تو آپ کو لازمی طور پر قربانی کرنی ہو گی، تاہم آپ کا یہ عمل اخلاق کے ساتھ اللہ کی بارگاہ میں قبول ہوگا۔ اگر آپ کی قربانی میں نام ونمود اور شہرت داخل ہو گئی ہو تو پھر اللہ ہی بچائے۔ جن پر قربانی واجب ہے انہیں چاہیے کہ وہ چاند دیکھنے یا اس کی تصدیق ہونے کے بعد قربانی کرنے تک اپنے بال، داڑھی اور ناخن نہ کاٹیں۔ یہ عمل حاجیوں پر فرض ہے۔ ان کے لیے ایام حج کے دوران ناخن، بال اور داڑھی کاٹنا منع ہے۔

بھوپال: دارالحکومت بھوپال کے قاضی شہر مولانا سید مشتاق علی ندوی نے ماہ ذی الحجہ میں ایام عشرہ اور قربانی کی اہمیت و فضیلت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ساری کائنات اللہ کی مخلوق ہے، اللہ نے تمام مخلوق کو ایک درجہ میں نہیں رکھا ہے بلکہ ان میں حسب منشا ایک گونہ فضیلت رکھی ہے اور ایک کو دوسرے پر فوقیت دی ہے، چنانچہ انبیا میں حضرت محمد ﷺ کو، فرشتوں میں حضرت جبرائیلؑ کو، مہینوں میں ماہ رمضان کو دنوں میں جمعہ کے دن کو، عشرہ میں رمضان المبارک کے عشرہ اخیر کو اور عشرہ ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کو فضیلت اور و برتری سے نوازا ہے۔ Virtue of Dhu al Hijjah

بھوپال شہر قاضی سید مشتاق علی ندوی

قاضی مولان سید مشتاق ندی نے ماہ ذی الحجہ کے پہلے دس دنوں کی فضیلت و اہمیت کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان ایام کی خاص بات اس بنیاد پر ہے کہ ان ایام میں انسان وہ عبادت انجام دیتا ہے جنہیں سال بھر کے دوسرے ایام انجام نہیں دیا جا سکتا۔ شہر قاضی نے کہا کہ سب سے افضل عبادت قربانی ہے جس کے لیے اللہ نے عشرہ ذی الحجہ کے تین دن مقرر فرمائے ہیں۔

عشرہ ذی الحجہ کے ہر دن کا روزہ ایک سال کے روزے کے برابر ہے اور اس کی ہر رات کی عبادت شب قدر کی عبادت کے برابر ہے۔ لہذا ہمیں ان دس دنوں میں اپنے رب کو راضی کرنے کے لیے ہر وہ عمل کرنا چاہیے جو اللہ اور اس کے رسول کو محبوب ہے۔ نماز پڑھیں، نوافل کا اہتمام کریں اور توبہ و استغفار اس عاجزی کے ساتھ کریں اللہ ہم سے راضی ہو جائے۔ اگرچہ یہ سب اعمال سال کے ہر دن اور ہر شب ضروری ہیں۔ تاہم سال کے ان اہم دس دنوں اور دس راتوں میں اللہ کی قربت اور اس کی رضا کے لئے کوشش زیادہ موثر اور بار آور ہوگی۔

شہر قاضی نے اس ضمن میں میں بھوپال کے مسلمانوں بالخصوص نوجوانوں کی توجہ مبذول کراتے ہوئے فرمایا کہ نوجوان اعمال صالحہ کے میدان میں آگے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں جتنے انقلاب آئے یا دین کا جو بھی انقلاب آیا اور جب بھی آیا، نوجوان پہلی صف میں نظر آئے۔ شہر قاضی نے قربانی کے تعلق سے کہا کہ آپ پر اگر قربانی واجب ہے تو آپ کو لازمی طور پر قربانی کرنی ہو گی، تاہم آپ کا یہ عمل اخلاق کے ساتھ اللہ کی بارگاہ میں قبول ہوگا۔ اگر آپ کی قربانی میں نام ونمود اور شہرت داخل ہو گئی ہو تو پھر اللہ ہی بچائے۔ جن پر قربانی واجب ہے انہیں چاہیے کہ وہ چاند دیکھنے یا اس کی تصدیق ہونے کے بعد قربانی کرنے تک اپنے بال، داڑھی اور ناخن نہ کاٹیں۔ یہ عمل حاجیوں پر فرض ہے۔ ان کے لیے ایام حج کے دوران ناخن، بال اور داڑھی کاٹنا منع ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.