عاشورہ کے روز سیدنا حضرت امام حسینؓ ابن علیؓ کی شہادت ہوئی تھی۔ یہ ایک ایسا سانحہ ہے جس کا غم رہتی دنیا تک قائم رہے گا۔
یوم عاشورہ کو روزہ رکھا جاتا ہے، عبادات کا اہتمام کیا جاتا ہے، تعزیہ نکالے جاتے ہیں اور مجالسیں منعقد کی جاتی ہیں۔
بھوپال میں بڑے تالاب کے کنارے بنے کربلا پر عاشورہ کے روز بڑی تعداد میں عقیدت مندوں کا ہجوم ہوا کرتا تھا لیکن اس سال کورونا وبا کے چلتے یہاں بہت کم لوگ جمع ہوئے تھے۔ بھوپال میں ہر اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن نافذ رہتا ہے جبکہ کربلا پر بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔
شہر میں بھاری بارش کے چلتے بڑا تالاب لبریز ہوچکا ہے اور اس کا پانی کربلا میں داخل ہوگیا۔