ETV Bharat / state

MP Waqf Board writes to Saba Sultan مدھیہ پردیش وقف بورڈ کی جانب سے سیف علی خان کی بہن صبا سلطان کو نوٹس جاری

مدھیہ پردیش وقف بورڈ کی جانب سے گذشتہ چار دنوں میں اداکار سیف علی خان کی بہن صبا سلطان کو دوسری نوٹس جاری کی گئی ہے۔ یہ نوٹس وقف بورڈ کے احکامات کی خلاف ورزی کے معاملے میں دی گئی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : May 14, 2023, 10:01 AM IST

Updated : May 14, 2023, 12:52 PM IST

بھوپال: مدھیہ پردیش وقف بورڈ نے فلم اداکار سیف علی خان کی بہن صبا سلطان کو اوقاف شاہی کے متولی (منیجر) کے طور پر اپنی ذمہ داریوں سے متعلق ایک ہفتے میں دوسری مرتبہ نوٹس جاری کی۔ ذرائع نے بتایا کہ وقف کے حکام کا کہنا ہے کہ صبا سلطان کو ایک نوٹس جاری کی گئی کیونکہ وہ مکہ میں زائرین پر پڑنے والے مالی بوجھ کو کم کرنے کی اپنی ذمہ داری ادا نہیں کر رہی ہیں۔ صبا سلطان کرکٹر منصور علی خان پٹودی اور فلم اداکارہ شرمیلا ٹیگور کی بیٹی ہیں۔ ایم پی وقف بورڈ کے چیئرمین صنوبر پٹیل نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی انہیں ایک نوٹس بھیجی تھی۔ لیکن اب سعودی حکومت سے اجازت نہ لینے کی وجہ سے انہیں مزید ایک نوٹس جاری کی گئی ہے۔ ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ اگر متولی (منیجر) صباح سلطان بروقت سعودی حکومت سے اجازت لے لیتی تو مکہ اور مدینہ جانے والے عازمین کے تقریباً 40 ہزار روپے بچ جاتے۔

یاد رہے کہ مکہ اور مدینہ میں بھوپال کے عازمین کے لیے مفت قیام و طعام کا انتظام کیا جاتا ہے اس کے لیے قرعہ اندازی کے ذریعے نام سلیکٹ کیے جاتے ہیں۔وقف بورڈ نے نوٹس میں لکھا کہ یہ تمام سہولیات عازمین کو نہیں مل پارہی ہے۔اور وہاں اس جگہ کو کرائے پر دیا جارہا ہے آپ نے کارروائی کیوں نہیں کی اس کی بھی جانکاری نہیں ہے۔صنوبر پٹیل نے کہا کہ جب ایک وفد نے ان سے ملاقات تو سمجھ میں آیا کہ اس معاملے میں وہ سراسر غفلت برت رہی ہے۔ جس کے بعد اوقاف شاہی کو خط لکھا گیا۔ مسئلہ مکہ میں آتا ہے کیونکہ وہاں صرف 300 لوگوں کو ہی رکنے کی اجازت ملتی ہے۔ اس سے قبل 8 مئی کو انہیں نوٹس بھیج کر 7 دن کے اندر جواب دینے کو کہا گیا تھا اور الزام لگایا گیا تھا کہ وہ اپنی ذمہ داری کو صحیح طریقے سے ادا نہیں کر رہی ہیں۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ جب بھوپال میں نوابی حکومت تھی، اس وقت کے نوابوں نے حاجیوں کے قیام کے لیے مدینہ میں 5 اور مکہ میں دو حج ہاؤس بنائے تھے۔ وقف بورڈ کو خط لکھا گیا کہ یہاں لوگوں کے قیام اور کھانے کا مفت انتظام کیا جائے۔ لیکن ہر سال سعودی حکومت سے اجازت لینی پڑتی ہے۔ جس کی وجہ سے حاجیوں کے دونوں مقامات کو ملا کر تقریباً 50 ہزار روپے کی بچت ہوتی ہے۔ لیکن گزشتہ دو تین سالوں سے اجازت نہیں لی جارہی ہے جس کی وجہ سے حاجیوں کو 50 ہزار روپے اضافی خرچ کرنا پڑ رہے ہیں۔مدھیہ پردیش وقف بورڈ نے صبا سلطان کو 30 ستمبر 2011 کو اوقاف شاہی کا متولی (مینیجر) مقرر کیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صبا سلطان بورڈ کے بار بار خطوط کے بعد بھی توجہ نہیں دے رہی ہیں۔ اس لیے ان پر ذمہ داری سے غفلت برتنے اور کام میں دلچسپی نہ لینے کے الزامات لگائے جارہے ہیں۔ بورڈ نے لکھا ہے کہ وہ نہ تو وقف املاک کا معائنہ کرتی ہیں اور نہ ہی ان سے اس کی آمدنی میں کوئی اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : Madhya Pradesh Waqf Board مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے نومنتخب صدر نے عہدہ سنبھالا

بھوپال: مدھیہ پردیش وقف بورڈ نے فلم اداکار سیف علی خان کی بہن صبا سلطان کو اوقاف شاہی کے متولی (منیجر) کے طور پر اپنی ذمہ داریوں سے متعلق ایک ہفتے میں دوسری مرتبہ نوٹس جاری کی۔ ذرائع نے بتایا کہ وقف کے حکام کا کہنا ہے کہ صبا سلطان کو ایک نوٹس جاری کی گئی کیونکہ وہ مکہ میں زائرین پر پڑنے والے مالی بوجھ کو کم کرنے کی اپنی ذمہ داری ادا نہیں کر رہی ہیں۔ صبا سلطان کرکٹر منصور علی خان پٹودی اور فلم اداکارہ شرمیلا ٹیگور کی بیٹی ہیں۔ ایم پی وقف بورڈ کے چیئرمین صنوبر پٹیل نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی انہیں ایک نوٹس بھیجی تھی۔ لیکن اب سعودی حکومت سے اجازت نہ لینے کی وجہ سے انہیں مزید ایک نوٹس جاری کی گئی ہے۔ ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ اگر متولی (منیجر) صباح سلطان بروقت سعودی حکومت سے اجازت لے لیتی تو مکہ اور مدینہ جانے والے عازمین کے تقریباً 40 ہزار روپے بچ جاتے۔

یاد رہے کہ مکہ اور مدینہ میں بھوپال کے عازمین کے لیے مفت قیام و طعام کا انتظام کیا جاتا ہے اس کے لیے قرعہ اندازی کے ذریعے نام سلیکٹ کیے جاتے ہیں۔وقف بورڈ نے نوٹس میں لکھا کہ یہ تمام سہولیات عازمین کو نہیں مل پارہی ہے۔اور وہاں اس جگہ کو کرائے پر دیا جارہا ہے آپ نے کارروائی کیوں نہیں کی اس کی بھی جانکاری نہیں ہے۔صنوبر پٹیل نے کہا کہ جب ایک وفد نے ان سے ملاقات تو سمجھ میں آیا کہ اس معاملے میں وہ سراسر غفلت برت رہی ہے۔ جس کے بعد اوقاف شاہی کو خط لکھا گیا۔ مسئلہ مکہ میں آتا ہے کیونکہ وہاں صرف 300 لوگوں کو ہی رکنے کی اجازت ملتی ہے۔ اس سے قبل 8 مئی کو انہیں نوٹس بھیج کر 7 دن کے اندر جواب دینے کو کہا گیا تھا اور الزام لگایا گیا تھا کہ وہ اپنی ذمہ داری کو صحیح طریقے سے ادا نہیں کر رہی ہیں۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ جب بھوپال میں نوابی حکومت تھی، اس وقت کے نوابوں نے حاجیوں کے قیام کے لیے مدینہ میں 5 اور مکہ میں دو حج ہاؤس بنائے تھے۔ وقف بورڈ کو خط لکھا گیا کہ یہاں لوگوں کے قیام اور کھانے کا مفت انتظام کیا جائے۔ لیکن ہر سال سعودی حکومت سے اجازت لینی پڑتی ہے۔ جس کی وجہ سے حاجیوں کے دونوں مقامات کو ملا کر تقریباً 50 ہزار روپے کی بچت ہوتی ہے۔ لیکن گزشتہ دو تین سالوں سے اجازت نہیں لی جارہی ہے جس کی وجہ سے حاجیوں کو 50 ہزار روپے اضافی خرچ کرنا پڑ رہے ہیں۔مدھیہ پردیش وقف بورڈ نے صبا سلطان کو 30 ستمبر 2011 کو اوقاف شاہی کا متولی (مینیجر) مقرر کیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صبا سلطان بورڈ کے بار بار خطوط کے بعد بھی توجہ نہیں دے رہی ہیں۔ اس لیے ان پر ذمہ داری سے غفلت برتنے اور کام میں دلچسپی نہ لینے کے الزامات لگائے جارہے ہیں۔ بورڈ نے لکھا ہے کہ وہ نہ تو وقف املاک کا معائنہ کرتی ہیں اور نہ ہی ان سے اس کی آمدنی میں کوئی اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : Madhya Pradesh Waqf Board مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے نومنتخب صدر نے عہدہ سنبھالا

Last Updated : May 14, 2023, 12:52 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.