ETV Bharat / state

مودی نے آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رام مندر کا سنگ بنیاد رکھا: آنند موہن

author img

By

Published : Aug 6, 2020, 3:36 PM IST

ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں ملک کے ممتاز وکیل آنند موہن ماتھر نے کہا وزیراعظم نریندر مودی نے آئین ہند کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رام مندر کا سنگ بنیاد رکھا ہے۔

وکیل آنند موہن ماتھر
وکیل آنند موہن ماتھر

ملک کے جانے مانے وکیل و سابق سالیسٹر آنند موہن ماتھر نے کہا کہ شری رام یکجہتی اور رواداری کو فروغ دینے والی عظیم شخصیت کا نام ہے۔ وزیراعظم مودی ایک آئینی عہدہ پر فائز ہیں اور بھارت کے آئین کے پانچ بنیادی ستون ہیں، ان میں سب سے اہم ستون سیکولرزم ہے اور سیکولرزم کا مطلب ہے کہ سرکار کسی بھی مذہبی تقریبات میں حصہ نہیں لے سکتی۔ چاہے وہ سرکار کا کوئی بھی ملازم ہو، وزیراعظم اور وزیراعلی ہو، وہ ایسی کسی تقریبات میں حصہ نہیں لے سکتا جس کا تعلق کسی خاص مذہب اور فرقے سے ہو۔

وکیل آنند موہن ماتھر

انہوں نے مزید کہا کہ آئین میں جب یہ کہا گیا ہے مذہب آپ کا ذاتی معاملہ ہے تو آپ عوامی طور پر مذہبی تقریبات میں حصہ نہیں لے سکتے، تو پھر وزیراعظم نے کس حیثیت سے آئین کے خلاف رام مندر کا سنگ بنیاد رکھا، بھومی پوجن کیا۔ آپ نے وزیراعظم کے عہدے کو تماشہ بنا دیا ہے، کیا یہ مندر کٹر ہندووادی لوگ بنا رہے ہیں۔ کیا اس مندر سے دوسرے لوگوں کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ رام ایک ثقافت اور تہذیب کے علمبردار ہیں۔ اور رام سب کے ہیں۔

آنند موہن ماتھر نے کہا کہ آپ کو یہ جان کر تعجب ہوگا کہ سنہ 1580 میں بادشاہ اکبر نے تلسی داس جی سے پہلے والمیکی رامائن کا فارسی میں ترجمہ کروایا تھا۔ جس طریقے سے رام مندر کا سنگ بنیاد رکھا گیا اس سے ایسا لگتا ہے کہ ملک کی قومی یکجہتی اور امن و انصاف کے خلاف یہ کام کیا جا رہا ہے ایسے رام مندر کی ہمیں ضرورت نہیں ہے جو فرقہ وارانہ یا دشمنی کی بنیاد پر تعمیر کی گئی ہو اور یہ رام مندر سب لوگوں کا نہیں ہے سب پارٹیوں کا نہیں ہے کیا؟

ملک کے جانے مانے وکیل و سابق سالیسٹر آنند موہن ماتھر نے کہا کہ شری رام یکجہتی اور رواداری کو فروغ دینے والی عظیم شخصیت کا نام ہے۔ وزیراعظم مودی ایک آئینی عہدہ پر فائز ہیں اور بھارت کے آئین کے پانچ بنیادی ستون ہیں، ان میں سب سے اہم ستون سیکولرزم ہے اور سیکولرزم کا مطلب ہے کہ سرکار کسی بھی مذہبی تقریبات میں حصہ نہیں لے سکتی۔ چاہے وہ سرکار کا کوئی بھی ملازم ہو، وزیراعظم اور وزیراعلی ہو، وہ ایسی کسی تقریبات میں حصہ نہیں لے سکتا جس کا تعلق کسی خاص مذہب اور فرقے سے ہو۔

وکیل آنند موہن ماتھر

انہوں نے مزید کہا کہ آئین میں جب یہ کہا گیا ہے مذہب آپ کا ذاتی معاملہ ہے تو آپ عوامی طور پر مذہبی تقریبات میں حصہ نہیں لے سکتے، تو پھر وزیراعظم نے کس حیثیت سے آئین کے خلاف رام مندر کا سنگ بنیاد رکھا، بھومی پوجن کیا۔ آپ نے وزیراعظم کے عہدے کو تماشہ بنا دیا ہے، کیا یہ مندر کٹر ہندووادی لوگ بنا رہے ہیں۔ کیا اس مندر سے دوسرے لوگوں کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ رام ایک ثقافت اور تہذیب کے علمبردار ہیں۔ اور رام سب کے ہیں۔

آنند موہن ماتھر نے کہا کہ آپ کو یہ جان کر تعجب ہوگا کہ سنہ 1580 میں بادشاہ اکبر نے تلسی داس جی سے پہلے والمیکی رامائن کا فارسی میں ترجمہ کروایا تھا۔ جس طریقے سے رام مندر کا سنگ بنیاد رکھا گیا اس سے ایسا لگتا ہے کہ ملک کی قومی یکجہتی اور امن و انصاف کے خلاف یہ کام کیا جا رہا ہے ایسے رام مندر کی ہمیں ضرورت نہیں ہے جو فرقہ وارانہ یا دشمنی کی بنیاد پر تعمیر کی گئی ہو اور یہ رام مندر سب لوگوں کا نہیں ہے سب پارٹیوں کا نہیں ہے کیا؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.