ETV Bharat / bharat

وقف ترمیمی بل پر جے پی سی کا اجلاس، ماہرین اور اسٹیک ہولڈرز کو سُنا گیا - JPC Meeting On Waqf Amendment Bill

نئی دہلی میں آج (19 ستمبر) کو وقف ترمیمی بل کا جائزہ لے رہی جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا گیا۔ اجلاس میں وقف ترمیمی بل سے متعلق مسلم اسکالرز اور مسلم و ملی تنظیموں کے خیالات کو سنا گیا۔ اجلاس میں ایم آئی ایم سربراہ و رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے شرکت کی۔

وقف ترمیمی بل پر جے پی سی کا اجلاس
وقف ترمیمی بل پر جے پی سی کا اجلاس (ANI)
author img

By ANI

Published : Sep 19, 2024, 5:34 PM IST

نئی دہلی: وقف (ترمیمی) بل 2024 پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی میٹنگ جمعرات کو دارالحکومت کی پارلیمنٹ لائبریری بلڈنگ میں ہوئی۔ میٹنگ میں چیئرمین جگدمبیکا پال، اسد الدین اویسی وغیرہ سمیت کمیٹی کے کئی ارکان موجود تھے۔

میٹنگ میں، کمیٹی نے وقف ترمیمی بل سے متعلق کچھ ماہرین اور اسٹیک ہولڈرز کے خیالات یا تجاویز کو سنا، جن میں چانکیہ نیشنل لاء یونیورسٹی، پٹنہ کے وائس چانسلر پروفیسر فیضان مصطفی، پسماندہ مسلم محاز، اور آل انڈین مسلم پرسنل لا بورڈ شامل ہیں۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی 20 ستمبر کو ایک میٹنگ بھی کرے گی جہاں وہ وقف (ترمیمی) بل 2024 پر آل انڈیا سجادہ نشین کونسل، اجمیر، مسلم راشٹریہ منچ، دہلی اور بھارت فرسٹ، دہلی کی تجاویز کو سنے گی۔

اس سے قبل 18 ستمبر کو ہونے والا اجلاس کچھ ارکان کی درخواست کے بعد ملتوی کر دیا گیا تھا۔

بدھ کو نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے جگدمبیکا پال نے کہا، "مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی میٹنگ 18، 19 اور 20 ستمبر کو ہونی تھی، لیکن ہمارے کچھ اراکین نے کہا کہ گنیش چترتھی 17 تاریخ کو ہے اور مہاراشٹر میں عید میلاد کا آج جلوس نکالا جا رہا ہے، اس لیے آج کی میٹنگ 19 اور 20 ستمبر کو شیڈول کے مطابق ملتوی کر دی گئی ہے۔

وقف ترمیمی بل 2024 کی جانچ کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کا چوتھا اجلاس 6 ستمبر کو منعقد ہوا تھا۔

میٹنگ کے دوران آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے سینئر افسران نے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے سامنے ایک پریزنٹیشن دی۔ متعدد اسٹیک ہولڈرز بشمول زکوٰۃ فاؤنڈیشن آف انڈیا اور تلنگانہ وقف بورڈ نے وقف (ترمیمی) بل 2024 پر اپنے خیالات، تجاویز اور زبانی ثبوت پیش کئے۔

اس سے پہلے 13 ستمبر کو مسلم سماجی کارکنوں اور اسلامی اسکالرز کے ایک گروپ نے دہلی میں ایک میٹنگ کے دوران حکومت کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا تھا کہ حکومت کی نیتوں پر شک کرنا مناسب نہیں ہے۔

اے این آئی سے بات کرتے ہوئے اسلامی اسکالر مفتی وجاہت قاسمی نے کہا کہ یہ میٹنگ کچھ سیاسی جماعتوں کی طرف سے حکومت کے خلاف پیدا کی گئی کنفیوژن کو دور کرنے کے لیے بلائی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ مسلمانوں کی زمین چھین لی جائے گی۔

انھوں نے کہا کہ، "حکومت کو ہمیشہ ہمارے خلاف رہنے کی ضرورت نہیں ہے۔ وقف کی جائیداد مسلمانوں کی ملکیت ہے، پچھلے 70 سالوں میں مسلمانوں کے علاوہ کوئی بھی وقف بورڈ کا چیئرمین نہیں بنا، پھر اس پر کس نے قبضہ کیا؟ یہ درست نہیں ہے۔ یہ کہنا کہ حکومت ہمیشہ غلط ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: وقف (ترمیمی) بل 2024 پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی میٹنگ جمعرات کو دارالحکومت کی پارلیمنٹ لائبریری بلڈنگ میں ہوئی۔ میٹنگ میں چیئرمین جگدمبیکا پال، اسد الدین اویسی وغیرہ سمیت کمیٹی کے کئی ارکان موجود تھے۔

میٹنگ میں، کمیٹی نے وقف ترمیمی بل سے متعلق کچھ ماہرین اور اسٹیک ہولڈرز کے خیالات یا تجاویز کو سنا، جن میں چانکیہ نیشنل لاء یونیورسٹی، پٹنہ کے وائس چانسلر پروفیسر فیضان مصطفی، پسماندہ مسلم محاز، اور آل انڈین مسلم پرسنل لا بورڈ شامل ہیں۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی 20 ستمبر کو ایک میٹنگ بھی کرے گی جہاں وہ وقف (ترمیمی) بل 2024 پر آل انڈیا سجادہ نشین کونسل، اجمیر، مسلم راشٹریہ منچ، دہلی اور بھارت فرسٹ، دہلی کی تجاویز کو سنے گی۔

اس سے قبل 18 ستمبر کو ہونے والا اجلاس کچھ ارکان کی درخواست کے بعد ملتوی کر دیا گیا تھا۔

بدھ کو نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے جگدمبیکا پال نے کہا، "مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی میٹنگ 18، 19 اور 20 ستمبر کو ہونی تھی، لیکن ہمارے کچھ اراکین نے کہا کہ گنیش چترتھی 17 تاریخ کو ہے اور مہاراشٹر میں عید میلاد کا آج جلوس نکالا جا رہا ہے، اس لیے آج کی میٹنگ 19 اور 20 ستمبر کو شیڈول کے مطابق ملتوی کر دی گئی ہے۔

وقف ترمیمی بل 2024 کی جانچ کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کا چوتھا اجلاس 6 ستمبر کو منعقد ہوا تھا۔

میٹنگ کے دوران آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے سینئر افسران نے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے سامنے ایک پریزنٹیشن دی۔ متعدد اسٹیک ہولڈرز بشمول زکوٰۃ فاؤنڈیشن آف انڈیا اور تلنگانہ وقف بورڈ نے وقف (ترمیمی) بل 2024 پر اپنے خیالات، تجاویز اور زبانی ثبوت پیش کئے۔

اس سے پہلے 13 ستمبر کو مسلم سماجی کارکنوں اور اسلامی اسکالرز کے ایک گروپ نے دہلی میں ایک میٹنگ کے دوران حکومت کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا تھا کہ حکومت کی نیتوں پر شک کرنا مناسب نہیں ہے۔

اے این آئی سے بات کرتے ہوئے اسلامی اسکالر مفتی وجاہت قاسمی نے کہا کہ یہ میٹنگ کچھ سیاسی جماعتوں کی طرف سے حکومت کے خلاف پیدا کی گئی کنفیوژن کو دور کرنے کے لیے بلائی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ مسلمانوں کی زمین چھین لی جائے گی۔

انھوں نے کہا کہ، "حکومت کو ہمیشہ ہمارے خلاف رہنے کی ضرورت نہیں ہے۔ وقف کی جائیداد مسلمانوں کی ملکیت ہے، پچھلے 70 سالوں میں مسلمانوں کے علاوہ کوئی بھی وقف بورڈ کا چیئرمین نہیں بنا، پھر اس پر کس نے قبضہ کیا؟ یہ درست نہیں ہے۔ یہ کہنا کہ حکومت ہمیشہ غلط ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.