جموں: جموں و کشمیر کے راجوری ضلع کے بدھل گاؤں میں پراسرار بیماری سے 11 بچوں سمیت 17 افراد کی موت سے سنسنی پھیل گئی۔ طبی ماہرین اب تک اس پراسرار بیماری کی وجہ تلاش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ حکومت نے کہا کہ وہ متوفی کے نمونوں کی جانچ کر رہی ہے لیکن نمونوں میں "کچھ نیوروٹوکسن" پائے گئے۔ آج ریاست کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے خستہ حال گاؤں کا دورہ کیا۔ ان 17 افراد کے اہل خانہ سے ملاقات کی جو المناک طور پر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
وزیر اعلیٰ کا اظہار تعزیت: وزیر اعلیٰ نے سوگوار خاندانوں کو اپنی حکومت کی طرف سے مکمل تعاون اور مدد کا یقین دلایا۔ اس دوران ان کے ساتھ کابینہ کے وزیر جاوید رانا اور بدھل کے ایم ایل اے جاوید اقبال چوہدری بھی موجود تھے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت کی ترجیح مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کو یقینی بنانا اور بدقسمت اموات کے سلسلے کو فوری طور پر ختم کرنا ہے۔
معاملے کی چھان بین کی جا رہی ہے: وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ "سول انتظامیہ اور محکمہ صحت اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں، جب کہ پولیس نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی ہے۔ اس کے علاوہ، ایک مرکزی ٹیم کو بھیجا گیا ہے۔ اس واقعے کی تحقیقات کر دی گئی ہے جو اس بدقسمتی سے جانی نقصان کی وجوہات کا پردہ فاش کرنے کے لیے تندہی سے کام کر رہی ہے۔
معاوضے کی تجویز پر غور کیا گیا: دورے کے دوران بدھل کے ایم ایل اے جاوید اقبال چودھری نے متاثرہ خاندانوں کو معاوضے کی تجویز پیش کی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس تجویز پر سرگرمی سے غور کیا جا رہا ہے۔ بروقت کارروائی کا وعدہ کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے راجوری کے ڈپٹی کمشنر ابھیشیک شرما کو بھی ہدایت دی کہ وہ اس مشکل وقت میں اہل خانہ کو تمام ضروری مدد فراہم کریں۔
عوام کو دی گئی یقین دہانی: وزیر اعلیٰ نے عوام کو یقین دلایا کہ تحقیقات کے نتائج کو شفاف بنایا جائے گا۔ نتائج کی بنیاد پر مناسب اقدامات کیے جائیں گے۔ سیاسی مداخلت پر تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، "میں سب سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ متعلقہ اداروں کو اپنا فرض ادا کرنے دیں۔ ان المناک اموات کے پیچھے وجوہات کی نشاندہی کرنا ہماری اولین ترجیح ہے، اور ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام ہو"۔ ہم اس کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔"
کیا ہے معاملہ: 7 دسمبر سے راجوری ضلع کے بدھل گاؤں میں 38 لوگ اس پراسرار بیماری سے متاثر ہوئے ہیں۔ راجوری ضلع کے بدھل گاؤں میں تین مختلف مقامات پر 38 افراد میں سے 12 کی موت ہوئی۔ جس کی وجوہات کا پتہ نہیں چل سکا۔ منگل کو مزید دو افراد کی موت ہو گئی۔ راجوری ضلع کے بدھل گاؤں میں اب تک 11 بچوں سمیت کل 14 لوگوں کی موت ہو چکی ہے جس کی وجہ سے لوگوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔