شوپیان : ڈپٹی کمشنر شوپیاں، شاہد سلیم نے آج ایک پریس کانفرنس میں جموں و کشمیر میں منشیات کی بڑھتی ہوئی لعنت پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے پاکستان اور افغانستان کو منشیات کی فراہمی کے بنیادی ذرائع قرار دیتے ہوئے کہا کہ منشیات کو ڈرونز کے ذریعے مخصوص علاقوں میں اسمگل کیا جا رہا ہے۔
ڈی سی شاہد سلیم نے بتایا کہ نوجوانوں، خاص طور پر لڑکیوں میں منشیات کی بڑھتی ہوئی لت تشویشناک ہے۔ انہوں نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کی سرگرمیوں اور دوستیوں پر گہری نظر رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کا ناسور تیزی سے پھیل رہا ہے، جسے روکنے کے لیے سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں اور اس کے سپلائی چین کو توڑنے کے لیے کوشاں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سوپور اور شوپیان پولیس نے عسکریت پسندوں اور ان کے ساتھیوں کی جائیدادوں کو ضبط کرلیا - ATTACHES PROPERTY OF MILITANT
شاہد سلیم نے مزید کہا کہ معاشرے کے ہر طبقے، بالخصوص مذہبی رہنماؤں، اساتذہ اور سول سوسائٹی کو منشیات کے خلاف مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے۔ انتظامیہ نے منشیات فروشوں کے خلاف سخت کارروائی کا عندیہ دیا ہے اور متاثرہ افراد کے لیے بحالی پروگراموں کو فروغ دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ سرحدی علاقوں میں نگرانی مزید سخت کر دی گئی ہے۔