اندور، مدھیہ پردیش: انسان کے دل میں اگر خیر کا کام کرنے کا جذبہ ہو تو معاشرہ کئی مواقع دیتا ہے۔ شرط یہ ہے کہ بس آپ کے دل میں جذبہ ہو۔ 12 ربیع الاول کے موقع پر ملک میں کئی مقامات پر جشن منائے جاتے ہیں۔ اجتماعی کھانوں کا اہتمام ہوتا ہے، جس میں کروڑ روپے خرچ بھی کیے جاتے ہیں۔ اگر ان تقریبات کا صحیح استعمال کیا جائے تو پھر معاشرے کے ضرورت مندوں کو بھی بڑا فائدہ حاصل ہو سکتا ہے۔ اسی سوچ کے ساتھ ریاست مدھ پردیش کے شہر اندور کی مسجد ابوبکر کمیٹی کے اراکین و انتظامیہ جشن عید میلاد النبیﷺ کا جشن کئی سالوں سے منا رہے تھے۔
لیکن گزشتہ دو برسوں سے اس مسجد کمیٹی نے اس جشن میں ضرورت مند کنبے کے شادی لائق لڑکے اور لڑکیوں کی شادی کا اہتمام کرنا شروع کیا۔ جس کا حاصل یہ ہوا کہ پہلے سال 23 جوڑوں کی فی سبیل اللہ شادی منعقد کی۔ تو وہیں اس بار 31 جوڑوں نے پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے یوم ولادت کے موقع پر زندگی کی سب سے بڑی سنت ادائیگی کی۔ جس میں تقریباً 8000 ہزار لوگوں نے ضیافت کا لطف لیا اور دلہنوں کو زندگی گزارنے کے لیے تحفتاً ضروری اشیاء بھی کمیٹی کی جانب سے فراہم کی گئیں۔
اس موقع پر مسجد صدیق اکبر کمیٹی کے صدر حاجی غلام نبی نے بتایا کہ ہم کئی سالوں سے اجتماعی کھانہ کا اہتمام کر رہے تھے لیکن گزشتہ برس لوگوں کی حوصلہ افزائی اور تعاون کے چلتے ہم نے 23 جوڑوں کی شادی کا اہتمام کیا اور اس برس 31 جوڑوں نے نکاح قبول کیا۔ انشاء اللہ مستقبل میں ہم اس کو 51 جوڑوں تک لے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
اندور میں صراط النبی کا پیغام انسانیت کے نام سے خون عطیہ کیمپ - Milad Un Nabi 2024
موجودہ دور میں مسلم سماج کو اب اپنے معاشرتی نظام پر سختی سے پالن کرنا چاہیے۔ کیونکہ جس سماج میں ڈھائی فیصد ضرورت مندوں کے لیے اور وقف کا اثاثہ ہو۔ ان کو کسی کے آگے ہاتھ پھیلانے کی ضرورت ہی نہ پڑے۔ شرط یہ ہے کہ آپ کے دل میں خدمت خلق اور فلاحی کاموں کا جذبہ ہو۔