ریاست میں 1050 مدرسوں میں تقریباً 5000 اساتذہ اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں مگر گذشتہ 3 برسوں سے تنخواہ کی ادائیگی کے لیے گرانٹ حاصل نہ ہوا جس کی وجہ سے مدرسوں کے اساتذہ اور ان کے خاندان کی حالت کافی بدتر ہے۔
تعلیم کے فروغ کے لیے مدرسے کی جدید کاری کے لیے مرکزی حکومت کی اسکیم کے تحت مدرسوں کے اساتذہ کو تنخواہ کے طور پر گرانٹ دی جاتی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ تنخواہ وقت پر نہ ملنے کی وجہ سے اساتذہ قرض کے بوجھ تلے دب چکے ہیں۔
اساتذہ کے ان مسائل سے حکومت کو آگاہ کرانے کے لیے آدھونک مدرسہ کلیان سنگھ نے ایک خصوصی کانفرنس کا آج انعقاد کیا۔
اس کانفرنس میں موجودہ حکومت کے وزیر کو ایک میمورنڈم بھی دیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت سے گرانٹ ملنے کے باوجود سابقہ بی جے پی حکومت نے اساتذہ کی تنخواہوں کو ادا نہیں کیا ہے۔
اساتذہ کی تنظیموں نے سابق وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان کے ساتھ ہی تمام وزراء اور مدرسہ بورڈ کے افسروں کو میمورنڈم دیا تھا لیکن کسی نے بھی ان کے مسائل پر توجہ نہیں دی۔
اب ریاست میں نئی حکومت کی تشکیل ہونے کے بعد اساتذہ نے ایک بار پھر ان مسائل کو حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اور ان مسائل کے حل نہیں ہونے پر سڑکوں پر اتر کر احتجاج کرنے کا بھی انتباہ دیا ہے۔