ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج چوہان اور بی جے پی کے رہنما جیوتر آدتیہ سندھیا نے سابق وزیر اعلی کمل ناتھ کے خلاف خاموش احتجاج کر رہے ہیں۔گزشتہ روز سابق وزیر کمل ناتھ کے ذریعہ بی جے پی کی رہنما اور وزیر امرتی دیوی کو 'ایٹم' کہے جانے پر یہ احتجاج کیا جارہا ہے،جہاں چوہان بھوپال میں احتجاج کر رہے ہیں وہیں سندھیا پارٹی کے دیگر ممبران کے ساتھ اندور میں احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں۔
ریاست میں 28 حلقوں پر ضمنی انتخابات ہونے جارہے ہیں اور اسی وجہ سے پورے ریاست میں سیاست کا ماحول ہے، اسی سلسلہ میں کل سابق وزیر اعلی کمل ناتھ نے ایک خطاب کے دوران وزیر امرتی دیوی کے لیے نازیبا لفظ کا استعمال کرتے ہوئے ایک متنازعہ بیان دیا تھا، جس کے خلاف آج بھارتی جنتا پارٹی کے رکن پارلیمان اور رکن اسمبلی احتجاج کر رہے ہیں۔
جوتر آدتیہ سندھیا نے کہا کہ سابق وزیر اعلی کمل ناتھ نے جو متنازعہ بیان دیا ہے، وہ نا قابل برداشت ہے۔ ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں ان کا یہ بیان نہ صرف خواتین کے لئے بلکہ شیڈول کاسٹ اور دلت سماج کی بھی توہین ہے۔
واضح رہے کہ اتوار کے روز کمل ناتھ نے دبرا میں کانگریس امیدوار سریش راجا کی حمایت میں ایک انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امرتی دیوی کو ایٹم کہا تھا۔
واضح رہے کہ 3 نومبر کو صوبے کے 28 حلقوں پر ضمنی انتخابات ہونے جارہے ہیں۔اس کے بعد 10 نومبر کو ووٹوں کی گنتی کے ساتھ ہی نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ ریاست کی جورا، سوماولی، مورینا، دمنی، امباہ، مہگاؤں، گوہد، گوالیار، گوالیار ایسٹ، ڈبرا، بھانڈیر، کریرا، پوہری، باموری، اشوک نگر، منگاؤلی، سرکھی، ملیہرا، انوپ پور، سانچی، بیاورا، آگر، ہاٹپی پلیا، ماندھاتا، نیپا نگر، بدناور، سانویر اور سوواسرا اسمبلی نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں۔
صوبے میں کون حکومت کرے گا، اسی کو لے کر دونوں پارٹیوں کی جانب سے سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔
۔