مدھیہ پردیش کا دارالحکومت بھوپال ایک نوابی شہر ہے جہاں نوابوں نے اپنے دور حکومت میں بہترین تاریخی عمارتیں تعمیر کروائی ہیں۔ انہی میں سے ایک ہے گوہر محل جو کہ بھوپال شہر کے بڑے تالاب کے کنارے وی آئی پی روڈ پر شوکت محل کے پاس بڑی جھیل کے کنارے واقع ہے۔
گوہر محل فن تعمیر کا خوبصورت نمونہ بیگم نواب قدسیہ کے وقت کا ہے۔ اس تین منزلہ عمارت کی تعمیر بھوپال ریاست کی بیگم نواب قدسیہ نے 1820 عیسوی میں کروائی تھی۔
گوہر محل 4.65 ایکڑ علاقے میں پھیلا ہوا ہے۔ بیگم نواب قدسیہ کا نام گوہر محل بھی تھا، اس لیے اسے گوہر محل کے نام سے جانا جاتا ہے۔
یہ محل بھوپال ریاست کا پہلا محل ہے۔ اس محل کی خاصیت یہ ہے کہ اس کی سجاوٹ بھارتی اور اسلامک فن تعمیر کو ملا کر کی گئی ہے۔ یہ محل ہندو اور مغل فن کا بہترین نمونہ ہے۔
اس محل میں دیوان عام اور دیوان خاص ہے۔ گوہر محل کی اندر کے حصے میں ایک وقت میں فوارے ہوا کرتے تھے، جو اب ختم ہوگئے ہیں۔
محل کے اوپر کے حصے میں ایک ایسا کمرہ ہے، جہاں سے پورے شہر کا نظارہ دیکھا جاسکتا ہے اور اس کے دروازے پر کانچ سے نقاشی کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:
حجاج کرام کیلئے ’حج اسمارٹ کارڈ‘
گوہر محل کی دیواروں پر لکڑی کے نقش دار کھمبے موجود ہیں اور محراب بھی۔ کھمبوں پر بہترین پھول اور پتیاں اتاری گئی ہیں۔ گوہر محل محکمہ آثار قدیمہ کی حفاظت میں ہے، جس میں زیادہ تر ریاست مدھیہ پردیش سے جڑے فنکاروں کے فن کی نمائش اس گوہر محل میں رکھی جاتی ہے۔