ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں کہنے کو 147 قبرستان ہیں مگر ان میں سے صرف 23 قبرستان میں ہی انسانوں کو کفن دفن کا کام جاری ہے- یہ قبرستان زیادہ تر وقف بورڈ کے تحت آتے ہیں- مگر ان قبرستانوں کا رکھ رکھاؤ اور دیگر معاملات پر بورڈ دھیان نہیں دیتا ہے-
یہی وجہ ہے کہ یہ بچے ہوئے قبرستان خردبرد ہوتے جارہے ہیں- جسے دیکھتے ہوئے اب مسلم تنظیموں نے بھوپال کے قبرستانوں کے تحفظ کے لیے قدم بڑھایا ہے- جس میں تنظیم مسلم مہا سبھا نے قبرستانوں کی صاف صفائی کی ذمہ داری لیتے ہوئے کام شروع کر دیا ہے۔
بھوپال کی مسلم سماجی تنظیموں نے بھوپال کے مسلم طبقے سے اپیل کی ہے کہ وہ خود اپنے اپنے علاقوں کے قبرستانوں کی دیکھ ریکھ کر صاف صفائی کے کام انجام دیں تاکہ قبرستانوں کو بچایا جا سکے۔
بھوپال میں جس طرح کے قدم مسلم تنظیمیں اٹھا رہی ہے اس سے قبرستانوں کو بچایا جاسکتا ہے۔ مگر وقف بورڈ کو بھی چاہیے کہ وہ صرف کمیٹیوں کو بنانے تک ہی محدود نہ رہے بلکہ قبرستانوں کی فلاح وبہبود کے لیے واجب قدم بھی اٹھائے تاکہ ان قبرستانوں کو بچایا جا سکے۔