ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں گیس متاثرہ بیوہ خواتین نے پھر ایک بار حکومت کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے۔ دراصل ان گیس متاثرہ بیوہ خواتین کو 2019 سے پنشن بند کر دی گئی ہے۔ ایسے میں ان بیوہ خواتین کے سامنے فاقہ کشی کی نوبت آگئی ہے۔
کیونکہ ان بیوہ خواتین کے راشن کارڈ حکومت کے ذریعے بند کر دیے گئے، جس سے ان کے سامنے بھوکے مرنے کی نوبت آگئی ہے اور یہ خواتین اب حکومت کے خلاف احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔
وہی جن لوگوں کے پاس راشن کارڈ موجود ہیں انہیں راشن کی پرچی وقت پر نہیں مل پاتی ہے، جب یہ لوگ اپنی پریشانی محکمہ خوراک کے پاس لے جاتے ہیں تو وہ میونسپل کارپوریشن کے پاس بھیج دیتے ہیں اور میونسپل کارپوریشن واپس محکمہ خوراک کے پاس۔ اس طرح سے لوگ دو محکموں کے بیچ الجھ کر رہ گئے ہیں اور فٹ بال کی طرح یہاں سے وہاں در در کی ٹھوکر کھانے پر مجبور ہیں، پر حکومت ہے کہ اس کی کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔
مزید پڑھیں:
بھوپال: کسانوں کی حمایت میں عآپ کا زرعی قوانین کے خلاف احتجاج
اب دیکھنا یہ ہےکی ریاست کی حکومت ان پریشان حال گیس متاثرہ بیوہ خواتین کے لئے کس طرح کے اقدامات اٹھاتی ہے، یا پھر یہ خواتین یوں ہی در در کی ٹھوکریں کھاتی پھریں گی۔