وزیردفاع کے ساتھ آرمی چیف جنرل منوج مکند نرونے بھی جائیں گے،دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعطل پیدا ہونے کے بعد مسٹر سنگھ کا یہ پہلا لداخ دورہ ہے۔
ذرائع کے مطابق مسٹر سنگھ وہاں فوج کے سینئرافسران کے ساتھ اعلیٰ سطحی میٹنگ کریں گے اور سیکوریٹی سمیت مختلف پہلووں کی نظر سے صورت حال کا جائزہ لیں گے۔وزیردفاع کے لیہہ واقع اسپتال جانے کا بھی پروگرام ہے جہاں چینی فوجیوں کے ساتھ پرتشدد جھڑپ میں جوانوں کا علاج چل رہا ہے۔
اس سے قبل جنرل نرونے بھی لداخ کے دو روز کے دورے پر گئے تھے،انہوں نے فوج کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ فوجیوں کے ساتھ بھی تمام امور پر بات کرکے ان کی حوصلہ افزائی کی تھی۔
دونوں فوجوں کے درمیان گذشتہ مئی کے پہلے ہفتہ سے ہی مشرقی لداخ کے متعدد مقامات پر تعطل بنا ہوا ہے۔دونوں جانب کی افواج کے درمیان 15جون کی شب وادی گلوان میں پرتشدد جھڑپ ہوئی جس میں فوج کے ایک کرنل سمیت 20فوجی شہید ہوگئے۔چین کا بھی بڑی تعداد میں جانی نقصان ہواتھا۔اس جھڑپ کے بعد سے دونوں ممالک نے علاقہ میں فوجی اور اسلحہ تعینات کررکھے ہیں۔جس سے ایکچوئل لائن آف کنٹرول پر کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔
تعطل دور کرنے کے لئے دونوں افواج کے بیچ تین مرتبہ لیفٹیننٹ جنرل سطح کی گفتگو ہوچکی ہے لیکن اس کا کوئی ٹھوس نتیجہ برآمد نہیں ہوا ہے۔
راج ناتھ کا جمعہ کے روز لداخ دورہ پر جانے کا امکان
مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پر گذشتہ تقریباً دوماہ سے چین کے ساتھ جاری فوجی تعطل کے درمیان وزیردفاع راج ناتھ سنگھ کے جمعہ کو سیکوریٹی صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے لداخ کے دورہ پر جانے کا امکان ہے۔
وزیردفاع کے ساتھ آرمی چیف جنرل منوج مکند نرونے بھی جائیں گے،دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعطل پیدا ہونے کے بعد مسٹر سنگھ کا یہ پہلا لداخ دورہ ہے۔
ذرائع کے مطابق مسٹر سنگھ وہاں فوج کے سینئرافسران کے ساتھ اعلیٰ سطحی میٹنگ کریں گے اور سیکوریٹی سمیت مختلف پہلووں کی نظر سے صورت حال کا جائزہ لیں گے۔وزیردفاع کے لیہہ واقع اسپتال جانے کا بھی پروگرام ہے جہاں چینی فوجیوں کے ساتھ پرتشدد جھڑپ میں جوانوں کا علاج چل رہا ہے۔
اس سے قبل جنرل نرونے بھی لداخ کے دو روز کے دورے پر گئے تھے،انہوں نے فوج کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ فوجیوں کے ساتھ بھی تمام امور پر بات کرکے ان کی حوصلہ افزائی کی تھی۔
دونوں فوجوں کے درمیان گذشتہ مئی کے پہلے ہفتہ سے ہی مشرقی لداخ کے متعدد مقامات پر تعطل بنا ہوا ہے۔دونوں جانب کی افواج کے درمیان 15جون کی شب وادی گلوان میں پرتشدد جھڑپ ہوئی جس میں فوج کے ایک کرنل سمیت 20فوجی شہید ہوگئے۔چین کا بھی بڑی تعداد میں جانی نقصان ہواتھا۔اس جھڑپ کے بعد سے دونوں ممالک نے علاقہ میں فوجی اور اسلحہ تعینات کررکھے ہیں۔جس سے ایکچوئل لائن آف کنٹرول پر کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔
تعطل دور کرنے کے لئے دونوں افواج کے بیچ تین مرتبہ لیفٹیننٹ جنرل سطح کی گفتگو ہوچکی ہے لیکن اس کا کوئی ٹھوس نتیجہ برآمد نہیں ہوا ہے۔