کپوارہ (جموں و کشمیر) : شمالی کشمیر کے کپوارہ ضلع میں ہاملہ پتی، راجوار علاقے کے باشندوں نے جل شکتی ڈویژن، ہندوارہ کے احاطہ میں جمع ہو کر محکمہ جل شکتی خاص کر متعلقہ ایگزیکٹیو انجینئر کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ان کے خلاف نعرے بازی کی۔ احتجاج میں شامل ہاملہ پتی علاقے کے باشندوں نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ تین برسوں سے علاقے میں پانی کی شدید قلت ہے اور بار ہا شکایات کے باوجود لوگوں کو پینے کا پانی فراہم نہیں کیا جا رہا ہے۔
احتجاجیوں نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کا علاقہ گزشتہ تین برسوں سے پینے کے صاف پانی سے محروم ہے اور اس ضمن میں انہوں نے کئی بار متعلقہ محکمہ کے افسران، ضلع انتظامیہ سے گزارشات کیں کہ ان کے علاقہ میں بھی پینے کے صاف پانی کا بندوبست کیا جائے تاکہ عوام کو مشکلات سے راحت مل سکے۔ احتجاجیوں کے مطابق حکام نے عوام کی فریاد کو ہر بار نظر انداز کیا اور علاقے میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے حوالہ سے کوئی اقدام نہیں اٹھایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ علاقے میں قریب تین سال قبل پائپ لائن بچھائی گئی ہے تاہم کنکشن کا عمل گزشتہ تین برسوں کے دوران بھی مکمل نہیں کیا گیا جس کا خمیازہ غریب عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں پینے کے صاف پانی کی شدت کے سبب لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مقامی باشندوں نے حکام سے فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے علاقے کے باشندوں کو پینے کا صافی پانی مہیا کرانے کی اپیل کی۔
مزید پڑھیں: Drinking Water Scarcity in Khudwani Kulgam: کولگام میں محکمہ جل شکتی کے خلاف احتجاج