ریاست کرناٹک کے شہر بنگلور میں واقع رام نگر کے لکینہ ہلی پلینٹ میں جاپانی کمپنی یزاکی کے روبرو گزشتہ سال ماہ دسمبر سے مزدور دھرنے پر بیٹھے ہیں،احتجاج کرتے ہوئے ان مزدوروں کا کہنا ہے کہ یزاکی کمپنی کمپنی نے کل 153 مزادوروں کو غیر قانونی طور پر ملازمت سے نکال دیا ہے،اس معاملے میں آل انڈیا سینٹرل کونسل آف ٹریڈ یونینز ( اے آئی سی سی ٹی یو) کی جانب سے مقامی ڈپٹی لیبر کمیشنر سے شکایت کی گئی ہے، تاہم بات چیت کے بعد چند مزدوروں کو دوبارہ ملازمت دی گئی ہے لیکن کئی مزدور اب بھی اپنے مطالبات کو لے کر سراپا احتجاج ہیں۔
ٹرید یونین کے رہنما ارندم رائے کا کہنا ہے کہ ملازمین پر ہورہے مظالم اور انہیں ملازمت سے بر طرف کرنے کے پسِ پُشت در اصل بی جے پی کا ہاتھ ہے ۔اب اس احتجاج کو تقریباً مہینے ہونے کو ہیں، امید کی جارہی ہے کہ جلد اس معاملے کا حل نکلے تاکہ ان غریب مزدوروں کو راحت مل سکے۔ واضح رہے کہ ایک طرف ملک بھر میں بے روزگاری میں بھاری اضافہ دیکھا جارہا ہے تو دوسری جانب جن کمپنیوں میں روزگار کے مواقع موجود ہیں تو کمپنیوں کے انتظامیہ کی جانب سے کانٹریکٹ نظام کا استعمال کرکے مزدوروں کے استحصال کے معاملات پیش آرہے ہیں۔
حکومتیں چاہتی ہیں کہ غیر ملکی کمپنیاں ہمارے ملک میں انویسٹمینٹ کریں تاکہ مقامی لوگوں کو روزگار ملے اور ملک کی معیشت بہتر ہو لیکن جب اس طرح کے معاملات یا مسائل پیش آنے لگے تو یہ حکومتوں کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ متعلقہ محکمے فوری مداخلت کریں اور مزدوروں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پرحل کریں،تاہم ملک کے متعدد ریاستوں کی حکومتیں مزدوروں کے حقوق اور ان کے روزگار کے تعلق سے بے فکر ہے۔
مزید پڑھیں:بنگلور: قدوس صاحب قبرستان کے مزدوروں کا احتجاج، تنخواہ میں اضافہ کا مطالبہ