صدر کے عہدے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ امیدوار یشونت سنہا نے اتوار کو کہا کہ میں نے اعلان کیا ہے کہ میں آزادی صحافت، تقریر کی آزادی اور دیگر حقوق اور آزادیوں کا تحفظ کروں گا۔ جو شہریوں کو ان کے مذہب یا کسی بھی مذہب سے قطع نظر حاصل ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے اعلان کیا کہ وہ بغاوت کے قانون کو منسوخ کرنے کے لیے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کے خلاف سپریم کورٹ کے کچھ مشاہدات کے بعد عدلیہ پر گھٹیا الزامات لگائے جا رہے ہیں Rebellion will work for repeal of law say Yashwant Sinha۔
انہوں نے ان الزامات کو بھارت کی جمہوریت میں غیر متوقع اور انتہائی مایوس کن پیش رفت قرار دیا۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے ای ڈی، سی بی آئی اور محکمہ انکم ٹیکس جیسے اداروں اور ایجنسیوں کا غلط استعمال کرنے کا بھی الزام لگایا۔
انہوں نے کہا 'میں ملک کی اعلیٰ ترین عدالت کے واضح بیان کا خیر مقدم کرتا ہوں اور اس کے لیے چیف جسٹس کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ سنہا نے کہا 'ہم سب عدلیہ کا بہت احترام کرتے ہیں اور ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ ہم عدلیہ کے ایک حکم سے اتفاق کرتے ہیں، لیکن ہم اس کے دوسرے حکم کو نہیں مانتے۔ 'جب بابری مسجد تنازع پر فیصلہ سنایا گیا تو بی جے پی کے لوگ اس پر بہت خوش ہوئے اور پورے ملک نے اسے قبول کیا، کیونکہ یہ حکم عدلیہ نے دیا تھا 'لیکن آج وہ نوپور شرما معاملے پر عدلیہ کی مذمت کر رہے ہیں۔ یہ ہماری جمہوریت کے لیے ایک ناپسندیدہ، خطرناک پیش رفت ہے۔
مزید پڑھیں:
یشونت سنہا نے اتوار کو اپنے حریف اور قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی امیدوار دروپدی مرمو پر زور دیا کہ وہ وعدہ کریں کہ اگر وہ صدر بنتی ہیں تو وہ "ربر اسٹیمپ صدر" نہیں ہوں گی۔ سنہا نے عدلیہ پر لگائے جانے والے الزامات پر بھی تشویش کا اظہار کیا Statement of Yashwant Sinha on Draupadi Marmo۔