ETV Bharat / state

Hijab Controversy حجاب مسئلہ: ہم لوگوں کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں کر سکتے، ایم سی سدھاکر

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 28, 2023, 4:33 PM IST

ہائر ایجوکیشن منسٹر ایم سی سدھاکر نے کہا ہے کہ حجاب مسئلہ میں ہم لوگوں کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں کر سکتے۔ کچھ لوگ چھوٹے مسائل پر اعتراض کررہے ہیں۔

ہم لوگوں کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں کر سکتے، ایم سی سدھاکر
ہم لوگوں کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں کر سکتے، ایم سی سدھاکر
ہم لوگوں کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں کر سکتے، ایم سی سدھاکر

بنگلور: کرناٹک میں سابقہ ​​بی جے پی حکومت نے حجاب پر پابندی عائد کی تھی اور گزشتہ تقریباً 2 سالوں سے حجاب ہندوتوا وادیوں سے چلائے جارہے تنازعہ کا شکار ہے۔ ریاست میں کانگریس کے دور اقتدار میں حجاب کو لیکر ایک راحت کی خبر ہے، کہ ریاستی سرکاری ایجنسیوں جیسے کہ کرناٹک ایگزامینیشن اتھارٹی کے ذریعہ (بھرتی اور مقابلہ جاتی امتحانات) ریکروٹمنٹ اور کامپیٹیٹیو ایگزام میں شرکت کرنے والی طالبات کو حجاب پہننے کی اجازت دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Hijab Controversy: حجاب مسئلہ، ہائی کورٹ کی سنوائی پیر کے دن، سماجی کارکن عارف جمیل نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا

ریاست میں کانگریس حکومت کے اس فیصلے سے ہندوتوا وادیوں کی تنظیمیں ناراض ہیں، وہ سڑکوں پر اتر آئے ہیں اور کانگریس حکومت پر الزام عائد کر رہے ہیں کہ یہ وزیر اعلیٰ کرناٹک سدرامیا کی قیادت والی حکومت مسلم اپیزمینٹ پالیٹکس کر رہی ہے۔ کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے حجاب کے خلاف احتجاج کر رہے ہندوتوا کارکن سنتوش نے کہا کہ کانگریس حکومت ساچار کمیشن کی سفارشات کو نافذ کرکے مسلمانوں کی ترقی کا کام ضرور کرے، لیکن حجاب جیسے غیر ضروری معاملہ کو اٹھاکر کمیونل وائلینس بھڑکانے کی کوشش نہ کرے۔

اس سلسلہ میں ہائر ایجوکیشن منسٹر ایم سی سدھاکر نے حجاب مخالف احتجاجیوں سے کہا کہ کچھ لوگ چھوٹے مسائل پر اعتراض کررہے ہیں، لیکن ہم لوگوں کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں کر سکتے۔ NEET لکھنے والی طالبات کو بھی حجاب پہننے کی اجازت ہے۔ وہ لوگ جو حجاب کے خلاف ہیں انہیں NEET کے رہنما خطوط کو چیک کرنا چاہیے۔ یاد رہے کہ پچھلے سال اکتوبر میں حجاب مسئلہ کے متعلق سپریم کورٹ میں سپلٹ ویرڈکٹ دیا گیا تھا اور معاملہ ابھی بھی سپریم کورٹ میں پینڈنگ ہے۔

ہم لوگوں کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں کر سکتے، ایم سی سدھاکر

بنگلور: کرناٹک میں سابقہ ​​بی جے پی حکومت نے حجاب پر پابندی عائد کی تھی اور گزشتہ تقریباً 2 سالوں سے حجاب ہندوتوا وادیوں سے چلائے جارہے تنازعہ کا شکار ہے۔ ریاست میں کانگریس کے دور اقتدار میں حجاب کو لیکر ایک راحت کی خبر ہے، کہ ریاستی سرکاری ایجنسیوں جیسے کہ کرناٹک ایگزامینیشن اتھارٹی کے ذریعہ (بھرتی اور مقابلہ جاتی امتحانات) ریکروٹمنٹ اور کامپیٹیٹیو ایگزام میں شرکت کرنے والی طالبات کو حجاب پہننے کی اجازت دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Hijab Controversy: حجاب مسئلہ، ہائی کورٹ کی سنوائی پیر کے دن، سماجی کارکن عارف جمیل نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا

ریاست میں کانگریس حکومت کے اس فیصلے سے ہندوتوا وادیوں کی تنظیمیں ناراض ہیں، وہ سڑکوں پر اتر آئے ہیں اور کانگریس حکومت پر الزام عائد کر رہے ہیں کہ یہ وزیر اعلیٰ کرناٹک سدرامیا کی قیادت والی حکومت مسلم اپیزمینٹ پالیٹکس کر رہی ہے۔ کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے حجاب کے خلاف احتجاج کر رہے ہندوتوا کارکن سنتوش نے کہا کہ کانگریس حکومت ساچار کمیشن کی سفارشات کو نافذ کرکے مسلمانوں کی ترقی کا کام ضرور کرے، لیکن حجاب جیسے غیر ضروری معاملہ کو اٹھاکر کمیونل وائلینس بھڑکانے کی کوشش نہ کرے۔

اس سلسلہ میں ہائر ایجوکیشن منسٹر ایم سی سدھاکر نے حجاب مخالف احتجاجیوں سے کہا کہ کچھ لوگ چھوٹے مسائل پر اعتراض کررہے ہیں، لیکن ہم لوگوں کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں کر سکتے۔ NEET لکھنے والی طالبات کو بھی حجاب پہننے کی اجازت ہے۔ وہ لوگ جو حجاب کے خلاف ہیں انہیں NEET کے رہنما خطوط کو چیک کرنا چاہیے۔ یاد رہے کہ پچھلے سال اکتوبر میں حجاب مسئلہ کے متعلق سپریم کورٹ میں سپلٹ ویرڈکٹ دیا گیا تھا اور معاملہ ابھی بھی سپریم کورٹ میں پینڈنگ ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.