کرناٹک کے وزیر تعلیم بی سی ناگیش نے حجاب معاملے پر اپنا رد عمل دیا۔ انھوں نے کہا کہ اوڈوپی کے ایک کالج میں حجاب کا مسئلہ شروع ہوا جہاں 12 لڑکیاں حجاب پہن کر کالج آئیں۔ کالج انتظامیہ نے ان لڑکیوں کو حجاب پہن کر کالج آنے کی اجازت نہیں Hijab is Not Allowed in College دی۔
بعد ازاں چھ لڑکیوں نے بات چیت کے بعد اپنی تعلیم شروع کی۔ مگر باقی چھ لڑکیوں نے کالج کی ہدایت کو ماننے سے انکار Girls Refused to Follow The Instructions of The College کردیا۔
وزیر تعلیم بی سی ناگیش نے ان لڑکیوں کو کالج کی ہدایات پر عمل کرنے کا مشورہ دیا۔ انھوں نے کہا کہ تعلیم گاہیں مذہبی روایات پر چلنے کے لیے نہیں ہوتیں بلکہ تعلیم حاصل کرنے کے لیے ہوتی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ کرناٹک ایجوکیشن ایکٹ کے تحت تمام طلبہ کا ایک یونیفارم ہونا چاہیے اور تمام کو اس پر عمل کرنا ضروری ہے۔
واضح رہے کہ کرناٹک ہائی کورٹ کی جسٹس کرشنا دکشت کی سنگل بینچ نے کالجوں میں حجاب پر پابندی Hijab Ban in Karnataka Colleges کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کو بڑی بینچ کو بھیج دیا ہے۔
کرناٹک میں حجاب معاملے پر اب کرناٹک ہائی کورٹ Karnataka High Court on Hijab Ban کی بڑی بینچ فیصلہ کرے گی۔ بدھ کو اس معاملے کی سماعت کے بعد ہائی کورٹ کے جسٹس کرشنا دکشت کی سنگل بینچ نے معاملے کو بڑی بینچ کو بھیج دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Karnataka Hijab Issue: حجاب معاملہ کرناٹک ہائی کورٹ کی بڑی بینچ کے سُپرد