بنگلورو: کرناٹک کے اسپیکر یو ٹی قادر نے ایوان میں اسپیکر کی کرسی کی بے عزتی کرنے پر بی جے پی کے 10 ممبران اسمبلی کو اسمبلی اجلاس سے معطل کرنے کا حکم صادر کر دیا۔ جس میں اشوتھ نارائن، سنیل کمار، یشپال سوورنا، آر اشوک، اوماناتھ کوٹیان، اراوندا بیلڈ، بھرت شیٹی، ویداواس کامتھ، دھیرج منیراجو، آراگ گیانندرا کا نام شامل ہے۔ اسپیکر کی کرسی پر بل کی کاپی پھاڑ کر پھینکنے پر بی جے پی کے تمام 10 ممبران اسمبلی اجلاس کے اختتام تک اسمبلی بحث میں حصہ نہیں لے سکتے ہیں۔
کھانے کے وقفے کے بعد کارروائی شروع ہوتے ہی بی جے پی ارکان اسمبلی نے اپنا احتجاج جاری رکھا۔ اسپیکر نے اس بات پر اعتراض کیا کہ وہ اہم اجلاس کے دوران مبینہ طور پر وقت ضائع کر رہے ہیں۔ اسپیکر نے کہا کہ اپنی نشست پر جائیے اور ریاست آپ کے اس رویے کو برداشت نہیں کرے گی کیونکہ آپ نے غیر اخلاقی سلوک کیا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں نائب صدر کی بنچ کی بے عزتی برداشت نہیں کی جائے گی۔
ساتھ ہی حکمراں پارٹی کے وہپ اشوک پٹن نے مطالبہ کیا کہ اسپیکر کی بے عزتی کرنے پر کارروائی کی جانی چاہیے۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے سابق سی ایم بسواراج بومئی نے کہا کہ آپ کے عہدے کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ اسپیکر ہاتھ کی کٹھ پتلی ہے اور حکمران جماعت کی کٹھ پتلی کے طور پر کام کر رہا ہے۔ وہ اسپیکر کے عہدے کا وقار چھین رہے ہیں۔ آپ نے سیاسی فائدے کے لیے اس کا غلط استعمال کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- کرناٹک اسمبلی میں ایم ایل اے کے بھیس میں گھسنے والا شخص گرفتار
- کرناٹک اسمبلی میں شیوکمار، کسان، گائے اور ہندوتوا کے نام پر حلف
بعد میں وزیر قانون ایچ کے پاٹل نے ارکان اسمبلی کے معطلی کی تجویز پیش کی اور انہوں نے 10 ایم ایل ایز کو سیشن کے اختتام تک فوری طور پر معطل کرنے کی تجویز پیش کی جس تجویز کو اسپیکر نے منظور کرتے ہوئے کارروائی 10 منٹ کے لیے ملتوی کر دی۔ دراصل گزشتہ دو دنوں سے اپوزیشن رہنما ریاست میں آئی اے ایس افسران کا مبینہ طور پر غلط استعمال کرنے پر کانگریس حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ اسمبلی میں احتجاج کے دوران کارروائی چلانے اور دوپہر کے کھانے کے لیے وقفہ نہ کرنے پر اسپیکر کے فیصلے سے ناراض بی جے پی کے اراکین کچھ دیر کے لیے ہنگامہ کرنے لگے اور پھر اچانک چیئر اور ڈپٹی اسپیکر پر کاغذات پھینکنے لگے اور کہا کہ ایوان اس طرح نہیں چلایا جا سکتا۔ جس کے بعد ان کے ارکان اسمبلی کے خلاف کاروائی کی گئی۔