بنگلور: کرناٹک کے بنگلورو میں 1977 میں مرحوم ممتاز خان اور سابق مرکزی وزیر کے رحمان خان کی جانب سے ملت کو معاشی اعتبار سے مستحکم کرنے کی غرض سے ریاست میں "امانت بینک" کا قیام عمل میں آیا تھا۔ K Rahman Khan Group Win amanath Bank Election In Bangalore
شروعات میں امانت بینک کے کل 15 شاخیں ہوا کرتی تھیں اور 3000 ممبرز رہے۔ گزرتے وقت کے ساتھ اس شاخوں کی تعداد میں اضافہ ہوا جب کہ ممبران کی تعداد 40 ہزار سے زائد تجاوز کرچکی ہے۔ ان میں ممبران میں 21 ہزار افراد کو ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہے۔
تقریباً 45 سالہ قدیم امانت بینک جسے سابق مرکزی وزیر کے رحمان خان اور مرحوم ممتاز خان نے قائم کیا گیا تھا، ادارے پر بدعنوانی کے الزامات بھی عائد کئے گئے ۔ادارے کو کئی مشکلات کا سامنا پڑا ۔
اب یہ ادارہ امانت بینک کے انتخابات کی وجہ سے سرخیوں میں ہے ۔انتخابات کی ووٹنگ پر سوال اٹھائے جارہے ہیں۔امانت بینک کے انتخابات کےسبب عالم پاشاہ گروپ کی جانب سے کے رحمان خان، ضیا اللہ شریف، پرسٹیج گروپ و دیگر پر امانت بینک کو لوٹنے جیسے سنگین الزامات عائد کئے گئے اور ان کے خلاف چیف منسٹر کو شکایت بھی بھیجی گیی ہے.
یہ بھی پڑھیں:Kidnapping Case in Tripura تریپورہ میں بچہ چوری کے الزام میں خاتون سمیت چار افراد کے پٹائی
کے رحمان خان گروپ کے رکن وزیر بیگ نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ عالم پاشاہ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں۔انتخابات کے مرحلے پر کوئی سوال اٹھا نہیں سکتا ہے۔اس انتخابات میں کے رحمان گروپ کو بڑی کامیابی ملی ہے۔نومنتخب کمیٹی تمام ممبران کے شورے پر کام کرے گی ۔amanath Bank Election in Bengaluru