بنگلورو: کرناٹک کی ہم آہنگی اور سیکولر وراثت کے تحفظ کے معاملے پر سمجھوتہ کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا کہ نفرت کی سیاست کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور خوف کے ماحول کو ختم کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے یہ یقین دہانیاں ہوم آفس کرشنا میں 40 سے زائد ادیبوں اور مختلف تنظیموں کے سربراہوں کے ساتھ منعقدہ میٹنگ میں دیں۔ انہوں نے مصنفین کو بی جے پی کے خلاف سخت موقف اختیار کرنے پر مبارکباد دی، جو ملک کو خطرے میں ڈال رہی ہے اور اس مٹی کی تکثیریت کو تباہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مصنفین نے رضاکارانہ طور پر انتخابات کے دوران اس سلسلے میں عوام کو خبردار کرنے کا کام کیا۔
وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا کہ اسکولی نصاب کے ذریعے بچوں کے ذہنوں کو زہر آلود کرنے والی تحریروں اور اسباق کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے تیقن دلایا کہ کانگریس کے دور اقتدار میں خوف کی فضا مٹ جائے گی اور امن کی فضا قائم ہوگی۔ وزیر اعلیٰ سدارامیا نے عوام سے متعدد وعدے کئے۔ انہوں نے کہا کہ نصاب و اسباق کے ذریعے بچوں کے ذہنوں کو آلودہ کرنے کے عمل کو معاف نہیں کیا جاسکتا، جیسا کہ تعلیمی سال شروع ہو چکا ہے، ہم بحث کریں گے اور کارروائی کریں گے تاکہ بچوں کی تعلیم میں خلل نہ پڑے۔ کنڑ جنگجوؤں، کسانوں، مزدوروں، دلت تحریکوں، ادب اور ادیبوں کے خلاف جھوٹے مقدمات واپس لیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: K Rahman Khan on Sengol نئی پارلیمنٹ میں سینگول کی تنصیب بھارت میں ہندوتوا نافذ کرنے کی سازش، کے رحمان خان
نئی تعلیمی پالیسی کے نام پر تعلیم کے شعبے میں ملاوٹ نہیں ہونے دی جائے گی۔ اس سلسلے میں ایک بار پھر ایک علیٰحدہ اجلاس بلایا جائے گا جس پر جامع بحث کی جائے گی اور سخت اور قطعی فیصلے کیے جائیں گے۔ میں نے پہلے ہی ریاستی پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کو اخلاقی پولیسنگ، بدزبانی کرنے والوں اور لکھاریوں کو دھمکیاں دینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ میں لکھنے والوں کی طرف سے دیے گئے خط کے حقائق پر سنجیدگی سے غور کروں گا۔ ہماری حکومت ضرورت کے مطابق کارروائی کرے گی۔