عبدالقیوم انعامدار نے کہا کہ پہلی بار کسی عالم دین کو وقف بورڈ کا چیرمین منتخب کیا گیا ہے جو خوش آئند بات ہے۔ انہوں نے نومنتخب چیئرمین سے وقف بورڈ کی جائیدادوں سے ناجائز قبضوں کو ہٹانے کےلیے ایک وقف انکوائری کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کیا تاکہ قیمتی جائیدادوں کو بورڈ کے حوالہ کیا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: یادگیر میں یوم عاشور کی نماز کا اہتمام
انہوں نے کہا کہ بورڈ میں عملہ کی کمی کی وجہ سے بھی کاموں میں رکاوٹ پیدا ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ضلع کے بورڈ دفتر میں عملہ کا تقرر کیا جانا چاہئے اور وقف مشاورتی کمیٹی کے چیئرمین اور اراکین کو غیر جانبداری سے منتخب کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والے افراد کو وقف بورڈ سے دور رکھتے ہوئے دینی مدارس اور علماء کرام کو مشاورتی کمیٹی میں شامل کیا جائے تاکہ مساجد، مدارس اور قبرستانوں و آستانوں کی حقیقی معنوں میں ترقی و حافظ ہو سکے۔