بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) جموں و کشمیر یونٹ کے صدر رویندر رینہ نے نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی سمیت چھ علاقائی سیاسی جماعتوں کے اتحاد کو عوام کے خلاف ایک سازش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گپکار اعلامیے کے دستخط کنندگان چین اور پاکستان کے اشاروں پر ناچ رہے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ جموں و کشمیر کے عوام دفعہ 370 کی منسوخی کا جشن منا رہے ہیں۔ ساتھ ہی کہا کہ یہ آئینی دفعہ قیامت کی صبح تک بحال نہیں ہوگی۔
رویندر رینہ نے جمعے کو یہاں ترکوٹہ نگر میں واقع بی جے پی ہیڈکوارٹر پر نامہ نگاروں کو بتایا: 'وادی کشمیر میں پھر سے سازش شروع کی گئی ہے۔ گپکار ایجنڈے کے سایے تلے جموں و کشمیر کے لوگوں کے خلاف سازش رچی جا رہی ہے۔ عبداللہ اور مفتی خاندان نے مل کر کوئی گپکار الائنس بنایا ہے۔ یہ ایجنڈا ملک دشمن ایجنڈا ہے'۔
انہوں نے کہا: 'دفعہ 370 قیامت کی صبح تک بحال نہیں ہو سکتی۔ جب سے دفعہ 370 ہٹائی گئی ہے تب سے جموں و کشمیر اور لداخ کے لوگ جشن منا رہے ہیں۔ پتھر بازی کا ایک بھی واقعہ پیش نہیں آیا۔ کسی جگہ کوئی احتجاج نہیں ہوا'۔
رینہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کی علاقائی سیاسی جماعتوں کے لیڈران نے جیلوں سے باہر آنے کے ساتھ ہی افراتفری مچانا شروع کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا: 'ان سازش کرنے والے لیڈران کو کسی بھی صورت میں بخشا نہیں جائے گا۔ اگر جموں و کشمیر کے لوگوں کو لہولہان کرنے کی سازش کی گئی، اگر اس کے خلاف سازش کی گئی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے'۔
بی جے پی صدر نے کہا کہ گپکار ڈیکلریشن والے پاکستان اور چین کے اشاروں پر ناچنے والے کٹھ پتلی لیڈر ہیں جن کے ماضی سے جموں و کشمیر کے لوگ بخوبی واقف ہیں۔
انہوں نے کہا: 'ان سازشی لیڈران کو یاد رکھنا چاہیے کہ اس دیش کے اندر اس وقت نریندر مودی کی سرکار ہے اور یہ وہ دیش ہے جس کے وزیر داخلہ امت شاہ ہیں۔ ان کی نافرمانیوں کو کوئی برداشت نہیں کرے گا'۔
رویندر رینہ نے کہا کہ جمعے کو 13 مذہبی و سماجی تنظیموں کے لیڈران نے یہاں پر بی جے پی لیڈران سے ملاقات کی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ کسی بھی صورت میں جموں و کشمیر کے حالات کو خراب ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے کہا: 'ہم کسی بھی صورت میں چین اور پاکستان کے ایجنڈے کو جموں و کشمیر میں لاگو کرنے کی اجازت نہیں دیں گے'۔
واضح رہے کہ گپکار اعلامیے کے دستخط کنندگان نے جمعرات کو 'پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن' نامی پیلٹ فارم تشکیل دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ پلیٹ فارم جموں و کشمیر میں چار اگست 2019 کی پوزیشن کی بحالی اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کام کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: دفعہ 370 کبھی بحال نہیں ہوگی: رویندر رینہ
جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن کی منسوخی کے زائد از 14 ماہ بعد گپکار اعلامیے کے دستخط کنندگان، بجز جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر غلام احمد میر، کی جمعرات کو یہاں نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی گپکار رہائش گاہ پر پہلی میٹنگ ہوئی۔
قریب ڈیڑھ گھنٹے تک چلنے والی اس میٹنگ کے بعد فاروق عبداللہ نے سبھی دستخط کنندگان کی موجودگی میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ 'پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن' پانچ اگست 2019 کو جموں و کشمیر کے لوگوں سے چھینے گئے حقوق کی بازیابی اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے بامعنی مذاکرات شروع کرانے کے لئے کام کرے گا۔