ETV Bharat / state

'جموں وکشمیر میں وی پی این ایپلی کیشنز کا غلط استعمال ہورہا ہے'

جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ ورچول پرائیویٹ نیٹورک (وی پی این) ایپلی کیشنز کا غلط استعمال ہورہا ہے۔

'جموں وکشمیر میں وی پی این ایپلی کیشنز کا غلط استعمال ہورہا ہے'
'جموں وکشمیر میں وی پی این ایپلی کیشنز کا غلط استعمال ہورہا ہے'
author img

By

Published : Feb 5, 2020, 7:39 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 7:30 AM IST

دلباغ سنگھ نے کہا کہ 'حال ہی میں نگروٹہ تصادم کے دوران پکڑے جانے والے ٹرک ڈرائیور نے تصادم کی تصویریں وی پی این کا استعمال کرکے پاکستان بھیجی تھیں۔'

پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے سی آر پی ایف کے اسپیشل ڈائریکٹر جنرل ذوالفقار حسن کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔

'جموں وکشمیر میں وی پی این ایپلی کیشنز کا غلط استعمال ہورہا ہے'

دلباغ سنگھ نے کہا کہ جموں وکشمیر میں سیکورٹی فورسز الرٹ ہیں اور امسال اب تک 20 جنگجو مارے جاچکے ہیں جبکہ جنگجویانہ کارروائی میں سیکورٹی فورسز کے تین اہلکار جاں بحق ہوئے ہیں۔

پولیس سربراہ کا وی پی این ایپلی کیشنز کے غلط استعمال پر کہنا تھا: 'ہم نے آپ سب کی سہولیت کے لئے ٹو جی انٹرنیٹ بحال کیا ہے۔ رپورٹیں ہیں کہ ٹو جی کی بحالی کے بعد وی پی این ایپلی کیشنز کی دائیں بائیں سے برسات ہوئی ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'یہ بھی رپورٹیں آرئی ہے کہ وی پی این ایپلی کیشنز کا غلط استعمال ہورہا ہے۔ ایک مثال دیتا ہوں کہ جو ٹرک جیش محمد کے دہشت گردوں کو لیکر کشمیر آرہا تھا اس کے ڈرائیور نے تصادم کی فوٹو لی اور وہ فوٹو پاکستان بھیجی۔ اس سے پہلے بھی وہ وی پی این کے ذریعے پاکستان کے رابطے میں تھا'۔

بتادیں کہ جموں وکشمیر میں اکثر موبائیل انٹرنیٹ صارفین وی پی این ایپلی کیشنز کا استعمال کرکے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس اور دیگر ویب سائٹس تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔

انتظامیہ نے اگرچہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس تک صارفین کی رسائی کو روکنے کے لئے وی پی این ایپلی کیشنز کو بند کرنے کے لئے کوششیں جاری رکھی ہیں تاہم سافٹ ویئر انجینئروں کا ماننا ہے کہ تمام وی پی این اپلی کیشنز کو بند کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن امر ہے۔

سافٹ ویئر انجینئروں کا ماننا ہے کہ تمام وی پی این اپیلی کشنز کو بند کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن بات ہے اور خریدی گئی وی پی این اپلی کیشنز کو کسی بھی صورت میں بند نہیں کیا جاسکتا۔

پولیس سربراہ نے امسال کی جنگجو مخالف آپریشنوں کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا: 'اس سال اب تک قریب 20 جنگجو مارے جاچکے ہیں۔ اس میں جموں میں مارے جانے والے جنگجو بھی شامل ہیں۔اب تک ہمارے تین سیکورٹی اہلکار بھی مارے جاچکے ہیں'۔

دلباغ سنگھ نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کافی الرٹ ہیں اور عسکریت پسندوں کی کارروائیوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا جارہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: 'عسکریت پسند کافی عرصے سے ایک ساتھ چل رہے ہیں۔ یہ کارروائی بھی ایک ساتھ انجام دے رہیں۔ پرتاب پارک معاملے میں ہمیں کچھ ثبوت ملے ہیں۔ ہمیں لگتا ہے کہ ہم بہت جلد گرینیڈ لگانے والوں کا پتہ لگائیں گے'۔

پولیس سربراہ نے عسکریت پسندوں کی طرف سے اعلیٰ ٹیکنالوجی کے استعمال پر کہا: 'جیش محمد کے گروپ جب بھی پاکستان سے دراندازی کرکے آتے ہیں تو ان کے پاس اعلی درجے کے ہتھیار اور ساز وسامان ہوتا ہے'۔

دلباغ سنگھ نے کہا کہ 'حال ہی میں نگروٹہ تصادم کے دوران پکڑے جانے والے ٹرک ڈرائیور نے تصادم کی تصویریں وی پی این کا استعمال کرکے پاکستان بھیجی تھیں۔'

پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے سی آر پی ایف کے اسپیشل ڈائریکٹر جنرل ذوالفقار حسن کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔

'جموں وکشمیر میں وی پی این ایپلی کیشنز کا غلط استعمال ہورہا ہے'

دلباغ سنگھ نے کہا کہ جموں وکشمیر میں سیکورٹی فورسز الرٹ ہیں اور امسال اب تک 20 جنگجو مارے جاچکے ہیں جبکہ جنگجویانہ کارروائی میں سیکورٹی فورسز کے تین اہلکار جاں بحق ہوئے ہیں۔

پولیس سربراہ کا وی پی این ایپلی کیشنز کے غلط استعمال پر کہنا تھا: 'ہم نے آپ سب کی سہولیت کے لئے ٹو جی انٹرنیٹ بحال کیا ہے۔ رپورٹیں ہیں کہ ٹو جی کی بحالی کے بعد وی پی این ایپلی کیشنز کی دائیں بائیں سے برسات ہوئی ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'یہ بھی رپورٹیں آرئی ہے کہ وی پی این ایپلی کیشنز کا غلط استعمال ہورہا ہے۔ ایک مثال دیتا ہوں کہ جو ٹرک جیش محمد کے دہشت گردوں کو لیکر کشمیر آرہا تھا اس کے ڈرائیور نے تصادم کی فوٹو لی اور وہ فوٹو پاکستان بھیجی۔ اس سے پہلے بھی وہ وی پی این کے ذریعے پاکستان کے رابطے میں تھا'۔

بتادیں کہ جموں وکشمیر میں اکثر موبائیل انٹرنیٹ صارفین وی پی این ایپلی کیشنز کا استعمال کرکے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس اور دیگر ویب سائٹس تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔

انتظامیہ نے اگرچہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس تک صارفین کی رسائی کو روکنے کے لئے وی پی این ایپلی کیشنز کو بند کرنے کے لئے کوششیں جاری رکھی ہیں تاہم سافٹ ویئر انجینئروں کا ماننا ہے کہ تمام وی پی این اپلی کیشنز کو بند کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن امر ہے۔

سافٹ ویئر انجینئروں کا ماننا ہے کہ تمام وی پی این اپیلی کشنز کو بند کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن بات ہے اور خریدی گئی وی پی این اپلی کیشنز کو کسی بھی صورت میں بند نہیں کیا جاسکتا۔

پولیس سربراہ نے امسال کی جنگجو مخالف آپریشنوں کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا: 'اس سال اب تک قریب 20 جنگجو مارے جاچکے ہیں۔ اس میں جموں میں مارے جانے والے جنگجو بھی شامل ہیں۔اب تک ہمارے تین سیکورٹی اہلکار بھی مارے جاچکے ہیں'۔

دلباغ سنگھ نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کافی الرٹ ہیں اور عسکریت پسندوں کی کارروائیوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا جارہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: 'عسکریت پسند کافی عرصے سے ایک ساتھ چل رہے ہیں۔ یہ کارروائی بھی ایک ساتھ انجام دے رہیں۔ پرتاب پارک معاملے میں ہمیں کچھ ثبوت ملے ہیں۔ ہمیں لگتا ہے کہ ہم بہت جلد گرینیڈ لگانے والوں کا پتہ لگائیں گے'۔

پولیس سربراہ نے عسکریت پسندوں کی طرف سے اعلیٰ ٹیکنالوجی کے استعمال پر کہا: 'جیش محمد کے گروپ جب بھی پاکستان سے دراندازی کرکے آتے ہیں تو ان کے پاس اعلی درجے کے ہتھیار اور ساز وسامان ہوتا ہے'۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 7:30 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.