علیحدگی پسندوں نے سنیچر کو میڈیا کے نام بیان جاری کرتے ہوئے لوگوں کو اتوار یعنی آج ہڑتال کرنے کی اپیل کی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ پانچ اگست کے بعد پہلی بار ایسا موقع ہے جب علیحدگی پسند جماعتوں نے کسی معاملے پر لوگوں کو ہڑتال کرنے کی اپیل کی ہے۔
وہیں پولیس نے سرینگر کے کوٹھی باغ میں علیحدگی پسند جماعت جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ پر مقدمہ درج کرتے ہوئے کہا 'اس تنظیم نے لوگوں کو تشدد پر اکسایا ہے اور ماحول خراب کرنے کی کوشش کی ہے'۔
یہ بھی پڑھیے
’مسئلہ کشمیر پاکستان کے لیے بہت اہم ہے‘
بنکرز بنانے کے لیے 30 کروڑ روپے منظور کیے
یاد رہے کہ علیحدگی پسند رہنما یاسین ملک کی قیادت والی تنظیم جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ پر مرکزی سرکار نے گزشتہ برس فروری کے مہینے میں پابندی عائد کی تھی اور اس تنظیم کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔
جے کے ایل ایف کی جانب سے ہڑتال کے بیان کو رپورٹ کرنے پر کشمیر پولیس نے گزشتہ شب کشمیر کے دو صحافیوں کو پوچھ تاچھ کیلئے سرینگر کے کارگو تھانے میں بلایا تھا۔
ہڑتال کی کال منظر عام پر آنے کے بعد انتظامیہ کی طرف سے ٹو جی انٹرنیٹ کو پھر ایک بار معطل کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
ووٹنگ کی تکمیل کے بعد شاہین باغ کا مظاہرہ شروع
جسمانی طور سے معذور بچوں میں وہیل چیئر تقسیم