پانچ ججوں پر مشتمل سپریم کورٹ کی بینچ نے پیر کو اپنے فیصلے میں کہا کہ وہ اس کیس کو بڑی بینچ کے حوالے نہیں کیا جائے گا،
واضح رہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف دائر عرضیوں پر فی الحال پانچ ججوں کی بینچ سماعت کر رہی ہے۔ 23 جنوری کو سپریم کورٹ نے معاملہ کو بڑی بینچ کے حوالے کرنے پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
مرکزی حکومت نے گزشتہ ماہ سپریم کورٹ میں دلیل پیش کی تھی کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے فیصلے کو واپس نہیں لیا جاسکتا۔ تاہم دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف کیس لڑ رہے وکیل ڈاکٹر راجیو دھون نے سپریم کورٹ میں حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ مرکز نے جان بوجھ کر ریاست میں صدار راج کی توسیع کی اور ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کیا۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں متعدد عرضیاں داخل کی گئی ہیں جن میں جموں و کشمیر کے خصوصی اختیارات کو منسوخ کرنے کو جمہوری قدروں اور آئین کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔