جموں سرینگر قومی شاہراہ کو چار گلیاروں والی سڑک میں تبدیل کرنے کی وجہ سے مندر کو خطرہ بڑھ گیا ہے، اس سلسلے میں گرچہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا اور مقامی لوگوں نے اس مندر کو شاہراہ کی زد میں آنے سے بچانے کیے لیے زبردست کوشش کی تھی لیکن انتظامیہ کمیٹی نا ہونے کی وجہ سے مندر کو مسلسل خطرات کا سامنا کرنا پڑ رہا۔
مقامی لوگوں کا مطالبہ ہے کہ ماتا ویشنو دیوی بورڈ کو اس مندر کا انتظام سنبھالنے کے لیے گورنر انتظامیہ کو خصوصی احکامات صادر کرنے چاہیے یا کانچی پورم مٹ جو اس مندر کے مالک ہیں کو دوبارہ مندر کا انتظام سنبھال لینا چاہیے۔
لوگوں کا ماننا ہے کہ شاہراہ کی زد میں آئے کچھ تعمیرات کا معاوضہ ہڑپنے کے لیے چند لوگوں نے فرضی مندر کمیٹی تشکیل دے کر انتظامیہ کی آنکھ میں دھول جھونکے اور معاوضہ ہڑپنے کا کام کیا ہے۔
جبکہ مندر کی زمین اور تعمیر کے لیے ایک ایک روپے مٹ انتظامیہ نے خرچ کیے ہیں۔
انہوں نے کہا اس مندر کے کمرے، غسل خانے، بیت الخلا کی ازسر نو تعمیر کر کے مقامی اور بیرون ریاست کے عقیدت مند کے لیے سہولیات فراہم کی جائے۔