ETV Bharat / state

فاروق عبداللہ کی رہائی پر سیاسی ردعمل

ای ٹی وی بھارت نے پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کے رہنما عبدالحمید کوشین، بھارتیہ جنتا پارٹی کے منظور بٹ اور نیشنل کانفرنس کے سینیئر رہنما سلمان ساگر سے بات چیت کی۔ انہوں نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائی کو مرکزی حکومت کی جانب سے اٹھایا گیا خوش آئند قدم بتایا۔

political reactions on farooq abdullah release
فاروق عبدللہ کی رہائی پر سیاسی ردعمل
author img

By

Published : Mar 16, 2020, 6:38 PM IST

Updated : Mar 16, 2020, 6:54 PM IST

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی اور رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائی کے بعد جہاں وادی کشمیر میں سیاسی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہونے کی امید بڑھ چکی ہے اور ماہرین فاروق عبداللہ کے اگلے قدم کا انتظار کر رہے ہیں۔

وہیں مقامی سیاسی رہنماؤں کا دعویٰ ہے کہ جب تک پانچ اگست سے نظربند یا حراست میں لیے گئے رہنماؤں کی رہائی عمل میں نہیں لائی جائے گی تب تک وادی کشمیر میں سیاسی صورتحال جوں کی توں رہے گی۔

ای ٹی وی بھارت نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما عبدالحمید کوشین، بھارتیہ جنتا پارٹی کے منظور بٹ اور نیشنل کانفرنس کے سینیئر رہنما سلمان ساگر سے بات چیت کی۔ انہوں نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائی کو مرکزی حکومت کی جانب سے لیا گیا خوش آئند قدم بتایا اور دیگر سیاسی رہنماؤں کو جلد رہا کرنے کی مانگ بھی کی۔

عبدالحمید کوشین کا کہنا تھا کہ 'سیاسی رہنماؤں کو نظر بند کرنا مرکزی حکومت کی بہت بڑی غلطی تھی۔ اس قدم سے کسی کا فائدہ نہیں ہوا۔ مرکزی حکومت کا، نہ عوام کا اور نہ ہی ہمارا۔ اگر فاروق عبداللہ کی رہائی عمل میں لاکر مرکزی حکومت اپنی غلطی درست کرنے کی کوشش کر رہی ہے تو یہ خوش آئند قدم ہے۔ کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کو رہا کرنا مرکزی حکومت کے لیے فائدہ مند ہوگا۔ ہم چاہتے ہیں کہ امن رہے۔'

فاروق عبداللہ کی رہائی پر سیاسی ردعمل

الطاف بخاری کی نئی سیاسی جماعت پر تنقید کرتے ہوئے کوشین نے کہا کہ 'اس جماعت میں سبھی رہنما موقع پرست ہیں۔ ان کو پی ڈی پی نے پہچان دی۔'

انہوں نے کہا کہ 'انہی لوگوں نے محبوبہ مفتی کو بھی ماضی میں غلط قدم اٹھانے کے لئے مجبور کیا تھا۔'

نیشنل کانفرنس کے سلمان ساگر کا کہنا تھا کہ 'گزشتہ برس کے پانچ اگست سے وادی کشمیر میں جو صورت حال ہے اس سے نکلنے کے لیے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا تجربہ کافی کام آئے گا۔ ان کی رہائی جموں و کشمیر میں سیاسی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کیلئے بہت اہم قدم ثابت ہوگا۔'

دفعہ 370 کو بحال کرنے کے تعلق سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'دفعہ 370 کے ساتھ جموں وکشمیر کے عوام کے جذبات جڑے تھے۔ وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان کے مطابق جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہوگی۔ میں اپنی پارٹی کے بات کروں تو ہمارے رہنما ابھی بھی حراست میں ہیں۔ ان کے باہر آنے کے بعد ہی ہم اس تعلق سے کوئی بات کریں گے۔ ہمارا لائحہ عمل تمام رہنماؤں سے مشورہ کے بعد ہی طے کیا جائے گا۔'

وہیں بی جے پی کے منظور بٹ کا کہنا تھا کہ 'بھارتیہ جنتا پارٹی نے 5 اگست سے لگاتار وادی میں سیاسی سرگرمیاں جاری رکھیں۔ یہاں پیداشدہ نامسائد حالات کے چلتے پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس کے رہنماؤں کو نظر بند رکھا گیا تھا۔ اب حالات ٹھیک ہو رہے ہیں اور تمام رہنماؤں کو رہا کیا جائے گا۔'

اپنی پارٹی کے تعلق سے ان کا کہنا تھا کہ 'ہر پارٹی کا ایک نظریہ ہوتا ہے۔ عوام کو چاہیے کہ وہ الطاف بخاری کی پارٹی کو بھی ایک موقع دے۔ جو عوام کے لیے کام کرے گا وہی آگے بڑھے گا۔'

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'آنے والے انتخابات میں ہماری پارٹی وزیراعظم نریندر مودی کا نیا کشمیر کا خواب پورا کرنے کی کوشش کرے گی۔ یہاں کے حالات ٹھیک نہیں تھے لیکن اب وقت آ گیا ہیں نیا کشمیر بنایا جائے۔

واضح رہے کی ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو سات مہینے بعد گزشتہ جمعہ کے روز قید سے رہا کیا گیا۔ وہ پانچ اگست سے حراست میں تھے اور ستمبر کے مہینے میں ان پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کردیا گیا تھا۔

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی اور رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائی کے بعد جہاں وادی کشمیر میں سیاسی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہونے کی امید بڑھ چکی ہے اور ماہرین فاروق عبداللہ کے اگلے قدم کا انتظار کر رہے ہیں۔

وہیں مقامی سیاسی رہنماؤں کا دعویٰ ہے کہ جب تک پانچ اگست سے نظربند یا حراست میں لیے گئے رہنماؤں کی رہائی عمل میں نہیں لائی جائے گی تب تک وادی کشمیر میں سیاسی صورتحال جوں کی توں رہے گی۔

ای ٹی وی بھارت نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما عبدالحمید کوشین، بھارتیہ جنتا پارٹی کے منظور بٹ اور نیشنل کانفرنس کے سینیئر رہنما سلمان ساگر سے بات چیت کی۔ انہوں نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائی کو مرکزی حکومت کی جانب سے لیا گیا خوش آئند قدم بتایا اور دیگر سیاسی رہنماؤں کو جلد رہا کرنے کی مانگ بھی کی۔

عبدالحمید کوشین کا کہنا تھا کہ 'سیاسی رہنماؤں کو نظر بند کرنا مرکزی حکومت کی بہت بڑی غلطی تھی۔ اس قدم سے کسی کا فائدہ نہیں ہوا۔ مرکزی حکومت کا، نہ عوام کا اور نہ ہی ہمارا۔ اگر فاروق عبداللہ کی رہائی عمل میں لاکر مرکزی حکومت اپنی غلطی درست کرنے کی کوشش کر رہی ہے تو یہ خوش آئند قدم ہے۔ کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کو رہا کرنا مرکزی حکومت کے لیے فائدہ مند ہوگا۔ ہم چاہتے ہیں کہ امن رہے۔'

فاروق عبداللہ کی رہائی پر سیاسی ردعمل

الطاف بخاری کی نئی سیاسی جماعت پر تنقید کرتے ہوئے کوشین نے کہا کہ 'اس جماعت میں سبھی رہنما موقع پرست ہیں۔ ان کو پی ڈی پی نے پہچان دی۔'

انہوں نے کہا کہ 'انہی لوگوں نے محبوبہ مفتی کو بھی ماضی میں غلط قدم اٹھانے کے لئے مجبور کیا تھا۔'

نیشنل کانفرنس کے سلمان ساگر کا کہنا تھا کہ 'گزشتہ برس کے پانچ اگست سے وادی کشمیر میں جو صورت حال ہے اس سے نکلنے کے لیے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا تجربہ کافی کام آئے گا۔ ان کی رہائی جموں و کشمیر میں سیاسی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کیلئے بہت اہم قدم ثابت ہوگا۔'

دفعہ 370 کو بحال کرنے کے تعلق سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'دفعہ 370 کے ساتھ جموں وکشمیر کے عوام کے جذبات جڑے تھے۔ وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان کے مطابق جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہوگی۔ میں اپنی پارٹی کے بات کروں تو ہمارے رہنما ابھی بھی حراست میں ہیں۔ ان کے باہر آنے کے بعد ہی ہم اس تعلق سے کوئی بات کریں گے۔ ہمارا لائحہ عمل تمام رہنماؤں سے مشورہ کے بعد ہی طے کیا جائے گا۔'

وہیں بی جے پی کے منظور بٹ کا کہنا تھا کہ 'بھارتیہ جنتا پارٹی نے 5 اگست سے لگاتار وادی میں سیاسی سرگرمیاں جاری رکھیں۔ یہاں پیداشدہ نامسائد حالات کے چلتے پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس کے رہنماؤں کو نظر بند رکھا گیا تھا۔ اب حالات ٹھیک ہو رہے ہیں اور تمام رہنماؤں کو رہا کیا جائے گا۔'

اپنی پارٹی کے تعلق سے ان کا کہنا تھا کہ 'ہر پارٹی کا ایک نظریہ ہوتا ہے۔ عوام کو چاہیے کہ وہ الطاف بخاری کی پارٹی کو بھی ایک موقع دے۔ جو عوام کے لیے کام کرے گا وہی آگے بڑھے گا۔'

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'آنے والے انتخابات میں ہماری پارٹی وزیراعظم نریندر مودی کا نیا کشمیر کا خواب پورا کرنے کی کوشش کرے گی۔ یہاں کے حالات ٹھیک نہیں تھے لیکن اب وقت آ گیا ہیں نیا کشمیر بنایا جائے۔

واضح رہے کی ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو سات مہینے بعد گزشتہ جمعہ کے روز قید سے رہا کیا گیا۔ وہ پانچ اگست سے حراست میں تھے اور ستمبر کے مہینے میں ان پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کردیا گیا تھا۔

Last Updated : Mar 16, 2020, 6:54 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.