پاکستانی میڈیا کے مطابق، پاکستان قومی اسمبلی کی منظور کردہ قرار داد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت گذشتہ سال 5 اگست کو جموں و کشمیر سے متعلق اپنے فیصلوں کو فی الفور منسوخ کرے۔
اسپیکر اسد قیصر کی صدارت میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جہاں کشمیر کمیٹی کے چیئرمین سید فخر امام نے مسئلہ کشمیر سے متعلق قرار داد پیش کی۔
واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کو ختم کر دیا اور ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کر دیا تھا۔ گذشتہ سال 31 اکتوبر کو بھارت نے ریاست جموں و کشمیر کو دو مرکزی علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کرنے کے فیصلے کو باضابطہ طور پر نافذ کیا۔
پاکستانی قومی اسمبلی کے ذریعہ منظور کی جانے والی قرار داد میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) سے بھی مطالبہ کیا گیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے سلسلے میں فوری طور پر ایک اجلاس طلب کرے۔