ETV Bharat / state

بھارت چین سرحدی تنازع: چینی فوجی وادی گلوان سے پیچھے ہٹے

بھارت اور چین کے مابین سرحد پر کشیدگی کو کم کرنے کے لیے 22 جون کو اعلیٰ فوجی سطح کے اجلاس کے بعد چین نے اپنی فوج اور گاڑیوں کو لداخ کی وادی گلوان سے ایک کلو میٹر پیچھے کھینچ لیا ہے۔

chinese troops moved back in galwan area of ladakh
بھارت چین سرحدی تنازعہ: چینی فوجی وادی گلوان سے پیچھے ہٹی
author img

By

Published : Jun 25, 2020, 6:05 PM IST

ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق چین نے اپنی فوج اور گاڑیاں لداخ کی وادی گلوان سے ایک کلو میٹر تک پیچھے کھینچ لی ہے، بھارت اور چین نے سرحد پر کشیدگی کو کم کرنے کے لیے 22 جون کو فوجی سطح پر بات چیت کی تھی جس میں چین نے ایل اے سی کے اگلے مورچوں پر تعینات اپنی فوجوں کو واپس بلانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

واضح رہے کہ 15 جون کو دونوں ممالک کے فوجیوں کے مابین وادی گلوان میں ایک پُرتشدد تصادم ہوا تھا جس میں 20 بھارتی فوجی شہید ہوگئے تھے اور چین کے تقریبا 20 فوجی بھی مارے گئے تھے۔

وادی گلوان میں پرتشدد تصادم کے بعد دونوں ممالک کے فوجی عہدیداروں نے کشیدگی کو کم کرنے کے لیے گفتگو بھی کی تھی جس میں دونوں ممالک کے درمیان متنازع جگہ سے پیچھے ہٹنے پر اتفاق رائے ہوا تھا۔

گلوان اور مشرقی لداخ کے کچھ دیگر علاقوں میں 5 مئی سے ہی دونوں افواج کے مابین کشیدگی پیدا ہوئی تھی جب دونوں اطراف کی فوج پینگونگ سو کے کنارے ٹکرا گئی تھیں۔

مشرقی لداخ کی صورتحال اس وقت بگڑ گئی جب 5 اور 6 مئی کو 250 کے قریب چینی اور بھارتی فوجیوں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں، ایسا ہی ایک تصادم پینگونگ میں واقعے کے بعد 9 مئی کو شمالی سکم میں ہوا تھا۔ ان تصادم سے قبل دونوں فریق اس بات پر زور دیتے رہے تھے کہ سرحدی مسئلے کی حتمی قرار داد آنے تک سرحدی علاقے میں امن برقرار رکھنا ضروری ہے۔

ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق چین نے اپنی فوج اور گاڑیاں لداخ کی وادی گلوان سے ایک کلو میٹر تک پیچھے کھینچ لی ہے، بھارت اور چین نے سرحد پر کشیدگی کو کم کرنے کے لیے 22 جون کو فوجی سطح پر بات چیت کی تھی جس میں چین نے ایل اے سی کے اگلے مورچوں پر تعینات اپنی فوجوں کو واپس بلانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

واضح رہے کہ 15 جون کو دونوں ممالک کے فوجیوں کے مابین وادی گلوان میں ایک پُرتشدد تصادم ہوا تھا جس میں 20 بھارتی فوجی شہید ہوگئے تھے اور چین کے تقریبا 20 فوجی بھی مارے گئے تھے۔

وادی گلوان میں پرتشدد تصادم کے بعد دونوں ممالک کے فوجی عہدیداروں نے کشیدگی کو کم کرنے کے لیے گفتگو بھی کی تھی جس میں دونوں ممالک کے درمیان متنازع جگہ سے پیچھے ہٹنے پر اتفاق رائے ہوا تھا۔

گلوان اور مشرقی لداخ کے کچھ دیگر علاقوں میں 5 مئی سے ہی دونوں افواج کے مابین کشیدگی پیدا ہوئی تھی جب دونوں اطراف کی فوج پینگونگ سو کے کنارے ٹکرا گئی تھیں۔

مشرقی لداخ کی صورتحال اس وقت بگڑ گئی جب 5 اور 6 مئی کو 250 کے قریب چینی اور بھارتی فوجیوں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں، ایسا ہی ایک تصادم پینگونگ میں واقعے کے بعد 9 مئی کو شمالی سکم میں ہوا تھا۔ ان تصادم سے قبل دونوں فریق اس بات پر زور دیتے رہے تھے کہ سرحدی مسئلے کی حتمی قرار داد آنے تک سرحدی علاقے میں امن برقرار رکھنا ضروری ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.