ETV Bharat / state

'حکومت نے جموں و کشمیر کے عوام کے حقوق سلب کیے'

author img

By

Published : Oct 9, 2020, 11:59 AM IST

جموں و کشمیر عوامی نیشنل کانفرنس کی صدر بیگم خالدہ شاہ نے کہا کہ 'مرکزی بی جے پی سرکار نے دفعہ 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تبدیل کر کے یہاں کے لوگوں کے نہ صرف قانونی اور آئینی حقوق سلب کئے بلکہ بنیادی انسانی حقوق پر بھی شب خون مارا۔'

بی جے پی سرکار تاناشاہی کا اپنا وطیرہ چھوڑ دے
بی جے پی سرکار تاناشاہی کا اپنا وطیرہ چھوڑ دے

جموں و کشمیر عوامی نیشنل کانفرنس کی صدر بیگم خالدہ شاہ نے کہا کہ 'مرکزی بی جے پی سرکار نے دفعہ 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر کو دو مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں تبدیل کر کے یہاں کے لوگوں کے نہ صرف قانونی اور آئینی حقوق سلب کئے بلکہ بنیادی انسانی حقوق پر بھی شب خون مارا۔'

اس طرز عمل سے جہاں ایک طرف بی جے پی نے قانونی طور ریاست کے تئیں اپنی خود کی حکمرانی پر سوالیہ نشان ثبت کیا بلکہ آئین کی خلاف ورزی اور توہین کا کھلم کھلا ثبوت پیش کیا۔


اے این سی صدر نے اپنے بیان میں کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام پر نت نئے قوانین کا اطلاق کر کے انہیں نہ صرف سیاسی اور سماجی طور پامال کیا گیا بلکہ معاشی بدحالی کی طرف بھی ڈھکیل دیا گیا جس کی تازہ مثال اوقاف اسلامیہ کی جائیداد ہے جس کو مرحوم شیخ محمد عبدللہ نے یہاں کے غیور اور تجارت پیشہ لوگوں کی عملی جدوجہد، کاوشوں اور مالی معاونت کے لئے معرض وجود میں لایا ہے، اب مرکز نے اپنے نئے مشن کے طور اوقاف اسلامیہ کے نظم و ضبط اور معاملات میں اپنی بے جا مداخلت کرنا شروع کردی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سینڑل وقف بورڈ کی ایما پر ان کی ایک ممبر نے جموں و کشمیر میں اپنے قدم جماتے ہوئے اس کی شروعات کی ہے اور کچھ عرصے سے یہاں کی مختلف زیارت گاہوں، آستانوں اور دیگر دینی مقامات میں جا کر ان کے منتظمین کو کرپٹ کرنے کی شروعات کی ہے۔

انہوں نے مرکزی سرکاری کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس طرح بے جا مداخلت اور ناجائز اقدامات سے باز رہے۔

جموں و کشمیر عوامی نیشنل کانفرنس کی صدر بیگم خالدہ شاہ نے کہا کہ 'مرکزی بی جے پی سرکار نے دفعہ 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر کو دو مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں تبدیل کر کے یہاں کے لوگوں کے نہ صرف قانونی اور آئینی حقوق سلب کئے بلکہ بنیادی انسانی حقوق پر بھی شب خون مارا۔'

اس طرز عمل سے جہاں ایک طرف بی جے پی نے قانونی طور ریاست کے تئیں اپنی خود کی حکمرانی پر سوالیہ نشان ثبت کیا بلکہ آئین کی خلاف ورزی اور توہین کا کھلم کھلا ثبوت پیش کیا۔


اے این سی صدر نے اپنے بیان میں کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام پر نت نئے قوانین کا اطلاق کر کے انہیں نہ صرف سیاسی اور سماجی طور پامال کیا گیا بلکہ معاشی بدحالی کی طرف بھی ڈھکیل دیا گیا جس کی تازہ مثال اوقاف اسلامیہ کی جائیداد ہے جس کو مرحوم شیخ محمد عبدللہ نے یہاں کے غیور اور تجارت پیشہ لوگوں کی عملی جدوجہد، کاوشوں اور مالی معاونت کے لئے معرض وجود میں لایا ہے، اب مرکز نے اپنے نئے مشن کے طور اوقاف اسلامیہ کے نظم و ضبط اور معاملات میں اپنی بے جا مداخلت کرنا شروع کردی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سینڑل وقف بورڈ کی ایما پر ان کی ایک ممبر نے جموں و کشمیر میں اپنے قدم جماتے ہوئے اس کی شروعات کی ہے اور کچھ عرصے سے یہاں کی مختلف زیارت گاہوں، آستانوں اور دیگر دینی مقامات میں جا کر ان کے منتظمین کو کرپٹ کرنے کی شروعات کی ہے۔

انہوں نے مرکزی سرکاری کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس طرح بے جا مداخلت اور ناجائز اقدامات سے باز رہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.