ناصر احمد کے جنازے میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور ان کو پر نم آنکھوں سے اپنے آبائی گاؤں میں سپرد خاک کیا گیا ۔
ناصر کی ہلاکت کے بعد علاقہ کے لوگوں میں کافی غصہ پایا جا رہا ہے ۔مہلوک کے رشتہ داروں کے مطابق ناصر کو انکاؤنٹر کے دوران فوج نے مبینہ طور جان بوجھ کر گولی مار کر ہلاک کیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ناصر تصادم کی جگہ سے کافی دور اپنے کھیت میں کام کرنے کے دوران چائے لانے کی غرض سے گھر گئے تھے۔
انہوں نے معاملہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔
ادھر ضلع ترقیاتی کمشنر اننت ناگ خالد جہانگیر نے کہا کہ قانونی لوازمات مکمل ہونے کے بعد سرکاری افسران سے معاملہ کی تفصیلات حاصل کی جائیں گی تاکہ یہ پتہ لگایا جائے کہ ناصر کی ہلاکت کن حالات میں ہوئی ہے ۔جس کے بعد مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
واضح رہے کہ اچھہ بل کے اکنگام بڈورہ گاؤں میں کل سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم ہوا تھا۔جس میں ایک غیر ملکی عسکریت پسند سمیت ایک آرمی میجر ہلاک ہوئے تھے جبکہ تین دیگر فوجی اہلکار زخمی ہوئے تھے۔