ETV Bharat / state

میوات میں بین مذہب شادی پر ہنگامہ - شادی کے بعد ہنگامہ

ریاست ہریانہ کے ضلع میوات کے فیروز پور جھرکا میں نیشنل ہائی وے محض اس لیے بند رکھا گیا کیونکہ اقلیتی طبقے کے ایک نوجوان نے اکثریتی طبقے کی ایک لڑکی کے ساتھ شادی کی۔

مسلم لڑکا اور ہندو لڑکی کی شادی کے بعد ہنگامہ
author img

By

Published : Aug 20, 2019, 12:02 AM IST

Updated : Sep 27, 2019, 2:30 PM IST

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے مطابق ہائی وے نہیں کھولنے پر پولیس اور لوگوں کے درمیان پتھراؤ اور لاٹھی چارج بھی ہوا۔

میوات میں بین مذہب شادی پر ہنگامہ

دراصل گذشتہ 14 اگست کو میوات کے گاؤں سدھراوٹ کے رہنے والے لڑکے اور فیروزپور جھرکا کی لڑکی نے بھاگ کر کورٹ میں شادی کر لی۔

اطلاعات کے مطابق انہوں نے آپسی رضامندی سے کورٹ میرج کی۔ فی الحال دونوں کو پولیس پروٹیکشن حاصل ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ اس سلسلے میں فیروزپور جھرکا کے لوگوں نے نیشنل ہائی وے پر جام لگا دیا۔

نمائندے کے مطابق جام لگ جانے سے مسافروں کو سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ شہر کے تمام راستوں کو بند کر دیا گیا تھا۔

فیروزپور جھرکا میں سیاسی رہنماؤں اور سماجی کارکنان کی ایک پنچایت بھی ہوئی جس میں طے پایا کہ لڑکی کو ڈھونڈنے کے لیے کچھ وقت دیا جائے اور ماحول کو خراب نہ کیا جائے۔ اس کے باوجود غیرسماجی عناصر نے ہنگامہ آرائی جاری رکھی۔

تفصیلات کے مطابق تھانہ انچارج کے سمجھانے کے بعد شام ساڑھے پانچ بجے جام کھلوایا گیا۔ فی الحال شہر میں امن کا ماحول ہے۔ پولیس مکمل مستعدی کے ساتھ تعینات ہے۔

ڈی ایس پی اشوک نے بتایا کہ 'متاثرہ لڑکی کے والد کی شکایت پر ملزم عاقل خان اور اس کے ایک دوست کے خلاف اغوا کرنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے وہی روڈ جام کرنے اور پولیس پر پتھراؤ کرنے نے کا ابھی تک کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے'۔


اس معاملے میں ایک ویڈیو بھی لڑکا اور لڑکی کا وائرل ہونے لگا ہے جس میں لڑکی اپنی محبت کا اظہار کرتی نظر آرہی ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے مطابق ہائی وے نہیں کھولنے پر پولیس اور لوگوں کے درمیان پتھراؤ اور لاٹھی چارج بھی ہوا۔

میوات میں بین مذہب شادی پر ہنگامہ

دراصل گذشتہ 14 اگست کو میوات کے گاؤں سدھراوٹ کے رہنے والے لڑکے اور فیروزپور جھرکا کی لڑکی نے بھاگ کر کورٹ میں شادی کر لی۔

اطلاعات کے مطابق انہوں نے آپسی رضامندی سے کورٹ میرج کی۔ فی الحال دونوں کو پولیس پروٹیکشن حاصل ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ اس سلسلے میں فیروزپور جھرکا کے لوگوں نے نیشنل ہائی وے پر جام لگا دیا۔

نمائندے کے مطابق جام لگ جانے سے مسافروں کو سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ شہر کے تمام راستوں کو بند کر دیا گیا تھا۔

فیروزپور جھرکا میں سیاسی رہنماؤں اور سماجی کارکنان کی ایک پنچایت بھی ہوئی جس میں طے پایا کہ لڑکی کو ڈھونڈنے کے لیے کچھ وقت دیا جائے اور ماحول کو خراب نہ کیا جائے۔ اس کے باوجود غیرسماجی عناصر نے ہنگامہ آرائی جاری رکھی۔

تفصیلات کے مطابق تھانہ انچارج کے سمجھانے کے بعد شام ساڑھے پانچ بجے جام کھلوایا گیا۔ فی الحال شہر میں امن کا ماحول ہے۔ پولیس مکمل مستعدی کے ساتھ تعینات ہے۔

ڈی ایس پی اشوک نے بتایا کہ 'متاثرہ لڑکی کے والد کی شکایت پر ملزم عاقل خان اور اس کے ایک دوست کے خلاف اغوا کرنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے وہی روڈ جام کرنے اور پولیس پر پتھراؤ کرنے نے کا ابھی تک کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے'۔


اس معاملے میں ایک ویڈیو بھی لڑکا اور لڑکی کا وائرل ہونے لگا ہے جس میں لڑکی اپنی محبت کا اظہار کرتی نظر آرہی ہے۔

Intro:


Body:میوات میں مسلم لڑکا اور ہندو لڑکی کی شادی کے بعد:جام،پتھراؤ اور لاٹھی چارج

ریاست ہریانہ کے فروز پور جھرکا میوات میں کشیدگی کا ماحول ہے۔نیشنل ہائی 248A پر قریب دس گھنٹے جام لگا رہا۔
جام نہ کھولے جانے بعد پولس اور لوگوں کے درمیان پتھراؤ اور لاٹھی چارج بھی ہوا۔در اصل گزشتہ 14 اگست کو میوات کے گاؤں سدھراوٹ کے رہنے والے لڑکے اور فروزپور جھرکا کی لڑکی کہیں بھاگ گئے۔اطلاعات کےمطابق انہوں نے آپسی رضامندی سے کورٹ میرج کر لی ہے۔فی الحال دونوں کو پولس پروٹیکشن(تحفظ)حاصل ہے۔
اسی کو لیکر فروزپور جھرکا کے لوگوں نے نیشنل ہائی وے پر جام لگا دیا۔کشیدگی کی وجہ سے فیروز جھرکا بازار مکمل طور پر بند رہا۔گلیاں سنسان مگر سڑک پر جم کر ہنگامہ آرائی ہوئی۔
جام لگ جانے سے سے مسافروں کو سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔شہر کے تمام راستوں کو بند کر دیا گیا تھا۔ فروزپور جھرکہ میں میں سیاسی رہنماؤں او اور سماجی کارکنان کی ایک پنچایت بھی ہوئی جس میں طے پایا کہ لڑکی کو ڈھونڈنے کا کا کچھ وقت انہیں دیا جائے اور ماحول کو خراب نہ کیا جائے۔ لیکن پھر بھی شرارتی عناصر نے ہنگامہ آرائی جاری رکھی۔


شام ساڑھے پانچ بجے جام کھلوایا گیا لیکن کچھ شرارتی عناصر میں میں پھر چھ بجے امبیڈکر چوک پر جام لگا دیا،تھانہ انچارج نے انہیں سمجھایا اور کہا جام نہ لگائیں ورنہ مجھے مجبور ایکشن لینا پڑے گا اتنا سنتے ہی اپولیس پر پتھراؤ شروع کر دیا گیا پھر لاٹھی چارج ہوا۔ اور قریب آدھے گھنٹے تک تک پولیس پر پتھراؤ او ہوتا رہا ،اور پولیس اپنے بچاؤ میں لاٹھی چارج اور ان کا سامنا کرتی رہی۔ فی الحال شہر میں میں امن کا ماحول ہے پولیس مکمل مستعدی کے ساتھ تعینات ہے۔



Conclusion:
Last Updated : Sep 27, 2019, 2:30 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.