ETV Bharat / state

یٰسین میو ڈگری کالج کا معاملہ: ہائی کورٹ نے کاروائی کا حکم دیا

ریاست ہریانہ کے ضلع نوح میں واقع یٰسین میو ڈگری کالج کے معاملہ میں ہریانہ اور پنجاب ہائی کورٹ نے مقدمے میں شامل چھ فریق کے خلاف کاروائی کا حکم دیا ہے۔ جس میں سابق رکن اسمبلی اور بی جے پی کے رہنما چودھری ذاکر حسین کا نام بھی شامل ہے۔

یٰسین میو ڈگری کالج کا معاملہ: ہائی کورٹ نے کاروائی کا حکم دیا
یٰسین میو ڈگری کالج کا معاملہ: ہائی کورٹ نے کاروائی کا حکم دیا
author img

By

Published : Jan 22, 2020, 11:18 PM IST

Updated : Feb 18, 2020, 1:41 AM IST

بی جے پی کے رہنما زاہد حسین نے ہائی کورٹ میں سابق رکن اسمبلی کے خلاف درخواست دی تھی، جس پر آج سماعت کے دوران کاروائی کا حکم دیا گیا۔

متعلقہ مقدمہ میں زاہد حسین کے وکیل محمد ارشد نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو بتایا کہ سنہ 2017 میں ایس ڈی ایم کی رپورٹ کے مطابق یہ کہا گیا تھا کہ یسین میو ڈگری کالج کی زمین جو عوامی پراپرٹی ہے، اسے ذاتی مفاد کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

یٰسین میو ڈگری کالج کا معاملہ: ہائی کورٹ نے کاروائی کا حکم دیا

جب یہ رپورٹ دی گئی تھی تب کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی لیکن اب عدالت نے اس ضمن میں ایکشن لینے کا حکم دیا ہے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 22 مئی کو رکھی گئی ہے۔

بتا دیں کہ یسین میو ڈگری کالج نوح میں واقع ایک نیم سرکاری کالج ہے۔ الزام یہ ہے کہ اس پر سابق رکن اسمبلی ذاکر حسین کا قبضہ ہے، اس کے کچھ حصے کو ان کا خاندان ذاتی مفاد کے لیے استعمال کرتا ہے۔ پہلے اس کالج کا نام برین میو ہائی اسکول نوح تھا جو بعد میں چودھری محمد یسین میو ڈگری کالج نوح کر دیا گیا۔

الزام یہ ہے کہ یہ نام بھی غیر قانونی طور سے کاغذات میں تبدیلی کر کے کیا گیا۔

بی جے پی کے رہنما زاہد حسین نے ہائی کورٹ میں سابق رکن اسمبلی کے خلاف درخواست دی تھی، جس پر آج سماعت کے دوران کاروائی کا حکم دیا گیا۔

متعلقہ مقدمہ میں زاہد حسین کے وکیل محمد ارشد نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو بتایا کہ سنہ 2017 میں ایس ڈی ایم کی رپورٹ کے مطابق یہ کہا گیا تھا کہ یسین میو ڈگری کالج کی زمین جو عوامی پراپرٹی ہے، اسے ذاتی مفاد کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

یٰسین میو ڈگری کالج کا معاملہ: ہائی کورٹ نے کاروائی کا حکم دیا

جب یہ رپورٹ دی گئی تھی تب کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی لیکن اب عدالت نے اس ضمن میں ایکشن لینے کا حکم دیا ہے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 22 مئی کو رکھی گئی ہے۔

بتا دیں کہ یسین میو ڈگری کالج نوح میں واقع ایک نیم سرکاری کالج ہے۔ الزام یہ ہے کہ اس پر سابق رکن اسمبلی ذاکر حسین کا قبضہ ہے، اس کے کچھ حصے کو ان کا خاندان ذاتی مفاد کے لیے استعمال کرتا ہے۔ پہلے اس کالج کا نام برین میو ہائی اسکول نوح تھا جو بعد میں چودھری محمد یسین میو ڈگری کالج نوح کر دیا گیا۔

الزام یہ ہے کہ یہ نام بھی غیر قانونی طور سے کاغذات میں تبدیلی کر کے کیا گیا۔

Intro:


Body:ریاست ہریانہ کے ضلع نوح میں واقع یٰسین میو ڈگری کالج کا معاملہ پر یریانہ اور پنجاب ہائی کورٹ نے مقدمہ میں شامل 6 پارٹیوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔
جس میں سابق رکن اسمبلی اور بی جے پی کے رہنما چوہدری ذاکر حسین کا نام بھی شامل ہے۔
بی جے پی کے رہنما زاہد حسین نے ہائی کورٹ میں سابق رکن اسمبلی کے خلاف درخواست دی تھی جس پر آج سماعت کے دوران کارروائی کا حکم دیا گیا۔متعلقہ مقدمہ میں زاہد حسین کے وکیل محمد ارشد نے نمائندہ کو بتایا کہ 2017 میں ایس ڈی ایم کی رپورٹ کے مطابق یہ کہا گیا تھا کہ یسین میو ڈگری کالج کی زمین جو عوامی پراپرٹی ہے، اسے ذاتی مفاد کے لئے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔جب یہ رپورٹ دی گئی تھی تب کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی اب عدالت نے اس ضمن میں ایکشن لینے کا حکم دیا ہے۔اس معاملے اگلی سماعت 22 مئی رکھی گئی ہے۔

کیا ہے معاملہ :
یسین میو ڈگری کالج نوح میں واقع ایک نیم سرکاری کالج ہے۔الزام یہ ہے کہ اس پر سابق رکن اسمبلی ذاکر حسین کا قبضہ ہے اس کے کچھ حصے کو ان کا خاندان ذاتی مفاد کیلئے استعمال کرتا ہے۔پہلے اس کالج کا نام برین میو ہائی اسکول، نوح تھا جو بعد میں چودھری محمد یسین میو ڈگری کالج، نوح ہو گیا۔ الزام یہ ہے کہ یہ نام بھی غیر قانونی طور سے کاغذات میں تبدیلی کر رکھا گیا۔

بائٹ : درخواست گزار، زاہد حسین
بی جے پی رہنما
کچھ ڈاکومنٹ واٹس ایپ پر بھیجے گئے ہیں



Conclusion:
Last Updated : Feb 18, 2020, 1:41 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.