احمد آباد: گجرات یونیورسٹی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی ڈگری حاصل کرنے پر دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہے۔ یہ مقدمہ اس الزام کے ساتھ دائر کیا گیا ہے کہ اروند کیجریوال کی وجہ سے گجرات یونیورسٹی کی شبیہ کو نقصان پہنچا ہے۔ یہ مقدمہ احمد آباد میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ میں دائر کیا گیا ہے۔ الزام ہے کہ اس عرضی میں اروند کیجریوال نے گجرات یونیورسٹی کے بارے میں مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کیا اور یونیورسٹی کی شبیہ کو داغدار کرنے کا بیان دیا ہے جس کی وجہ سے ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تاہم اب اروند کیجریوال نے عدالت میں درخواست دی ہے کہ مقدمے کی سماعت کے دوران ضرورت پڑنے تک راحت دی جائے، جس کے سبب اب کیجریوال کو 13 جولائی کو پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔
کیس کی پچھلی سماعت میں میٹروپولیٹن کورٹ نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور سنجے سنگھ کو سی آر پی سی کی دفعہ 204 کے تحت سمن جاری کیا تھا اور انہیں 7 جون کو عدالت میں حاضر ہونے کی ہدایت کی تھی۔ اس پورے معاملے کی تفصیلات کو دیکھتے ہوئے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ڈگری مانگی۔ وہ جاننا چاہتے ہیں کہ پی ایم نریندر مودی کتنے پڑھے لکھے ہیں۔ اس سلسلے میں گجرات یونیورسٹی سے پی ایم نریندر مودی کے ڈگری سرٹیفکیٹ کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سی آئی سی آف انڈیا نے حکم جاری کیا کہ پی ایم مودی کی ڈگری کے حوالے سے پبلک انفارمیشن آفیسر نے گجرات یونیورسٹی اور دہلی یونیورسٹی کو ہدایت کی کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کی گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن ڈگری کی تفصیلات ظاہر کریں۔
مزید پڑھیں: PM's Degree Case پی ایم ڈگری معاملے میں عدالت نے کیجریوال سنجے سنگھ کو سمن جاری کیا
گجرات ہائی کورٹ کے جسٹس وشنو کی سنگل بنچ نے اس حکم کو منسوخ کر دیا۔ پورے معاملے کی سماعت گجرات ہائی کورٹ میں ہوئی۔ تاہم گجرات ہائی کورٹ نے حکم امتناعی دے کر کیس نمٹا دیا کہ وزیراعظم کی ڈگری کا اعلان کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کیس کے حوالے سے گجرات ہائی کورٹ نے دہلی کے سی ایم اروند کیجریوال پر 25 ہزار کا جرمانہ عائد کیا اور یہ رقم ریاست گجرات کے اسٹیٹ لیگل سروس ڈیپارٹمنٹ میں جمع کرانے کا حکم دیا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گجرات یونیورسٹی نے اب اروند کیجریوال کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں یہ جاننا دلچسپ ہوگا کہ جب 7 جون بروز بدھ سماعت ہوگی تو دہلی کے وزیراعلیٰ موجود ہوں گے یا نہیں۔