آج بھی احمدآباد شہر میں دس فیصد علاقہ ایسا ہے جہاں لوگوں کو پینے کا پانی بھی نہیں مل رہا ہے یا ان کے گھر تک پانی پہنچانے کے لیے پہنچے پانی پائپ لائن بھی نہیں ڈالی گئی ہے۔
احمد آباد شہر کے کئی علاقے کئی محلے میں پانی کی قلت ہونے کی وجہ سے پانی ٹینکر کے ذریعے لوگوں تک پہنچایا جارہا ہے۔جس کے لیے لوگوں کو گھنٹوں تک انتظار کرنا پڑ رہا ہے ایسے میں الیکشن کے ساتھ ساتھ پانی پر بھی سیاست جنگ شروع ہو گئی ہے۔
اس تعلق سے احمدآباد آباد کے اپوزیشن رہنما دنیش شرما نے کہا کہ احمدآباد میونسپل کارپوریشن میں بی جے پی کا اقتدار ہے لیکن گجرات کے لوگوں کے مسائل کا حل نکالنے کے لیے ان کے پاس وقت نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی سب کا ساتھ سب کا وکاس کی بات کرتی ہے لیکن جہاں بھی اقلیتی علاقہ ہے وہاں پہلے تو بجٹ کم دیتی ہے دوسرا انہیں بہت ساری پالیسیوں سے محروم رکھتی ہے ان میں خاص طور سے احمدآباد کا جوہا پورہ، مکتم پورہ علاقے میں بہت سی جگہ اب تک پانی کی لائن نہیں ڈالی گئی ہے اسے دیکھتے ہوئے یہی لگتا ہے کہ کہیں نہ کہیں بی جے پی ان لوگوں کے ساتھ بھید بھاؤ کررہی ہے۔
پانی کے تعلق سے احمدآباد شہر کی میئر بیجل پٹیل نے کہا کہ پانی کے لیے جہاں سے بھی ان کے پاس شکایت آتی ہے وہاں فورا ہی ان کے افسران جاکر دیکھتے ہیں اور مسئلہ حل کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جہاں پانی نہیں آتا وہاں کارپوریشن ٹینکر سے پانی پہنچا رہی ہے احمدآباد کے بہت سے علاقوں میں ٹینکر نہیں پہنچ پا رہا ہے ایسی کوئی شکایت ان کے پاس اب تک نہیں آئی ہے۔
اس معاملے پر مکتم پورا وارڈ کے کاونسلر حاجی اسرار بیگ مرزا نے کہا کہ 'انھوں نے متعدد بار احمدآباد میونسپل کارپوریشن میں پانی کو لے کر آواز اٹھائی ہے اور اس تعلق سے وہ ہائی کورٹ تک گئے لیکن اب تک پانی کی قلت کا مسئلہ حل نہیں ہو سکاایسے میں مئیر کے پاس کوئی شکایت نہیں پہنچی۔ایسا کیسے ہو سکتا ہے'۔