ضلع گاندربل کے علاقہ لار میں کشمیری پنڈتوں نے گنگا پوکھری مندر میں گنگا شٹمی کے موقع پر روایتی اور مذہبی انداز میں ہون اور پوجا پاٹ کی.
پوجا میں شامل پنڈتوں نے اس مندر کی کہانی بتائی کہ برسوں قبل اس مندر میں ایک سادھو رہتا تھا جو ہر روز صبح گنگا جل میں اشنان کرکے پوجا پاٹ کرتے تھے تاہم جب ان کی عمر ڈھلنے لگی تو ان کو گنگا میا نے کہا کہ آپ لار کے مندر میں ایک گڑھا کھودیں تو وہاں سے گنگا کا پانی ملے گا۔
سادھو واپس آیا اور اس مندر میں گڑھا کھودنا شروع کیا۔
صبح اس گڑھے سے پانی بہہ رہا تھا تب سے اس مندر کا نام گنگا پوکھری پڑا اور ہر سال گنگا شٹمی پر یہاں سینکڑوں عقیدت مند آکر گنگا اشنان کرکے ہون اور پوجا کرتے ہیں۔
تاہم پچھلے دو سال سے کووڈ-19 کی وجہ سے بہت ہی کم تعداد میں آتے ہیں۔
نمائندے کے مطابق کشمیری پنڈت برادری سے وابستہ لوگ اس مندر میں حاضری دینے کےلئے آتے تھے۔
لیکن پچھلے دو سال سے حالات کو مد نظر رکھ کر پنڈت اس پوجا پاٹ میں شامل نہ ہو سکے۔
جبکہ لار گاندربل کے اس چھوٹے سے علاقے میں قیام پزیر کچھ پنڈتوں کے علاوہ آس پڑوس کے پنڈتوں نے اس ہون اور پوجا پاٹ میں شرکت کرکے کشمیر میں امن اور شانتی خاص کر بھائی چارے کےلئے پراتھنا کی۔
مزید پڑھیں:جموں: مہاجر کشمیری پنڈتوں کا ریلیف کمشنر دفتر کے باہر احتجاج
واضح رہے جموں وکشمیر میں ملیٹنسی شروع ہونے کے ساتھ ہی اگرچہ کشمیری پنڈت یہاں سے جموں یا ملک کے دیگر حصوں میں جاکر رہنے لگے۔
تاہم گاندربل کے نونر، لار، وسن اور تولہ مولہ کے ساتھ ساتھ اور علاقے ایسے ہیں جہاں آج بھی بہت سارے پنڈت مسلمانوں کے ساتھ شانہ بشانہ چل کر زندگی گزار رہے ہیں۔