اگر چہ حکومت کی طرف سے مفت راشن دیا گیا لیکن مفت راشن میں صارفین کو صرف چاول ہی دیا جا رہا ہے اور سٹوروں میں آٹا بہت کم مقدار میں سپلائی کیا جا رہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ڈوڈہ ضلع کے بلاک دالی ادھینپور میں گزشتہ چار برس سے آٹا سرکاری سٹور میں خراب ہو گیا ہے، لیکن محکمہ نے ابھی تک خراب آٹے کو سٹور میں ہی رکھا ہے جس وجہ سے اب سٹور کے اندر کیڑے مکوڑے ہزاروں کی مقدار میں ہیں۔
محکمہ کے ملازمین کی لاپرواہی کی وجہ سے غریب عوام اس تقسیم کئے جانے والے آٹے کو کھا رہے ہیں ۔
سٹور کیپر نے بتایا کہ سال 2016 میں اس آٹے کو ذخیرہ کیا گیا تھا لیکن نا معلوم وجوہات کی بنا پر یہ آٹا یہاں ہی ضائع ہو گیا ۔
اُنہوں نے کہا 'کہ جب وہ یہاں تعینات ہوئے تو اُن کو آٹا بھی سونپا گیا مگر اُس وقت بھی آٹا ناقابل استعمال ہو گیا تھا اس حوالے سے کئی مرتبہ متعلقہ اعلیٰ آفیسران کو آگاہ کیا گیا لیکن تاحال کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'سٹور میں خراب راشن کی موجودگی کی وجہ سے جو راشن نیا ذخیرہ کیا جاتا ہے وہ بھی خراب ہو جاتا ہے وہاں موجود کیڑے مکوڑے صاف راشن کو بھی خراب کر دیتے ہیں۔'
واضح رہے کہ محکمہ خواراک شہری رسدات و امور صارفین کی طرف سے فی کس ماہانہ دو کلو آٹا دیا جاتا ہے جو کسی بھی کنبہ کے لیے ناکافی ہے، اگر محکمہ کے پاس 63 کونٹل صرف آٹا خراب کرنے کے لئے آ جاتا ہے تو کیوں اُس کو وقت پر عوام میں تقسیم نہیں کیا گیا جس پر عوام میں شدید ناراضگی پائی جا رہی ہے ۔