مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں پہلی بار ڈی ڈی سی کے لیے انتخابات کرائے جا رہے ہیں۔ چار مرحلے کی ووٹنگ ہوچکی ہے جبکہ 10 دسمبر کو پانچویں مرحلے کے لیے ووٹ ڈالے جائیں گے۔
ڈی ڈی سی انتخابات میں مختلف سیاسی جماعتوں کے بڑے بڑے رہنما میدان میں کود پڑے ہیں۔
بی جے پی نے مسلم لیڈرشپ کو خطہ چناب میں انتخابی مہم کے لیے خصوصی طور پر ڈوڈہ بُلایا جس میں قومی اقلیتی کے نائب صدر عرفان علی کے بعد بی جے پی کے سب سے بڑے مسلم چہروں میں سے ایک بہار سے آنے والے سید شاہنواز حسین بھی ڈوڈہ پہنچے اور اُنہوں نے نگ شکتی پریہار کے حلقہ انتخاب کے علاوہ کاہراہ، ٹھاٹھری میں بھی عوامی جلسوں سے خطاب کیا۔
سید شاہنواز حسین نے مسلم ووٹرز سے بی جے پی امیدواروں کے حق میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا دوسرا نام ہی ترقی ہے۔ لیکن بی جے پی کے علاوہ دیگر کسی بھی جماعت کا کوئی بڑا چہرہ ابھی تک انتخابی ریلی کے لیے سامنے نہیں آیا ہے۔ بلکہ خطہ چناب کے ہی رہنما جن میں سابق وزیر عبدالمجید وانی، غلام محمد سروڑی، خالد نجیب سہروردی، سجاد کچلو نے مورچہ سنبھالا ہے۔ اس بات کا دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ خطہ چناب سے کانگریس جماعت سب سے بڑی پارٹی ابھر کر سامنے آئے گی اور تینوں اضلاع میں کانگریس کا بول بالا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹیٹ الیکشن کمشنر کے کے شرما سے خاص بات چیت
گذشتہ روز کانگریس کے سینئر رہنما عبدالمجید وانی کانگریس کارکنان کو لیکر اپنے آبائی علاقہ بھرت بگلہ میں انتخابی مہم کے لیے پہنچے اور متعدد مقامات پر عوامی جلسوں سے خطاب کیا۔
ادھین پور میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے وانی نے عوام سے بی جے پی حکومت کے دور میں پیدا شُدہ صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے حلقہ انتخاب گھٹ سے کانگریس امیدوار کے حق میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔
اُنہوں نے بتایا کہ یہی موقع ہے کہ فرقہ پرست طاقتوں کو عوام اپنے ہاتھوں سے اقتدار سے دور رکھیں جنہوں نے سماج کے اندر فرقہ پرستی کو ہوا دینے کا کام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صدیوں سے قائم ہندو مسلم اتحاد کو کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہیں۔ اس لیے حلقہ گھٹ کی تعمیر و ترقی اور تمام طبقوں کو ساتھ لینے والی جماعت کانگریس کا ساتھ دینے کی اپیل کی۔ اس موقع پر دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا اور میڈیا سے کانگریس کے بجائے بی جے پی کے رہنماؤں سے گذشتہ سات برسوں کے حساب کے متعلق سوال پوچھنے کی اپیل کی۔