ETV Bharat / state

’ویزا منسوخی کے باوجود غیرملکی تبلیغی ارکان بھارت میں کیوں ہیں؟‘

سپریم کورٹ نے آج مرکز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دریافت کیا ہے کہ تبلیغی جماعت کے غیرملکی ارکان کے ویزے منسوخ ہونے کے باوجود وہ ابھی تک بھارت میں کیوں رکے ہوئے ہیں۔

Why foreign Tablighees are still in India if visa is cancelled: SC
’ویزا منسوخی کے باوجود غیرملکی تبلیغی ارکان بھارت میں کیوں ہیں‘
author img

By

Published : Jun 29, 2020, 10:11 PM IST

اعلیٰ عدالت نے حکومت سے یہ بھی پوچھا کہ ’غیرملکی تبلیغی ارکان کے ویزا کو منسوخ کرنے کا فیصلہ انفرادی طور پر لیا گیا؟

غیرملکی تبلیغی ارکان کی جانب سے سپریم کورٹ میں داخل کی گئی عرضی پر آج جسٹس اے ایم کھنویلکر، دنیش مہیشوری اور سنجیو کھنہ پر مشتمل بنچ نے سماعت کی۔

سماعت کے دوران ایڈوکیٹ سی یو سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ ویزا منسوخ یا غیرملکیوں کو بلیک لسٹ کرنے سے متعلق حکومت کا کوئی حکم تبلیغی ارکان کو انفرادی طور پر جاری نہیں کیا گیا صرف ان کے پاسپورٹ کو رد کردیا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ’حکومت نے ایک عام نوٹس کے ذریعہ 900 غیرملکی افراد کو بلیک لسٹ کردیا تھا۔

مرکزی حکومت نے غیرملکی تبلیغیوں کوبلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کے ویزوں کو منسوخ کردیا تھا کیونکہ حکومت کے مطابق ان لوگوں نے لاک ڈاون کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتےہوئے دہلی کے نظام الدین مرکز کے اجتماع میں شرکت کی تھی جس کی وجہ سے مبینہ طور پر کورونا وائرس کے معاملات میں اضافہ ہوا ہے۔

عدالت عظمیٰ نے بتایا کہ وزارت داخلہ کے جواب کی بنیاد پر فیصلہ لیا جائے گا۔ سپریم کورٹ نے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا کوہدایت دی کہ وہ، ویزا منسوخی سے متعلق حکومت کے احکامات اور ویزا منسوخ ہونے کے باوجود غیرملکی ارکان کے بھارت میں قیام کے بارے میں عدالت کوآگاہ کریں۔

تشار مہتا نے عدالت کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دینے کےلیے دو ہفتوں کا وقت مانگا جس پر عدالت نے انہیں دو جولائی تک جواب داخل کرےکی ہدایت دی۔

واضح رہے کہ 35 ممالک سے تعلق رکھنے والے 2,500 غیرملکی شہریوں کے ویزوں کو مرکزی حکومت نے منسوخ کردیا تھا جبکہ ان پر تبلیغی جماعت کی سرگرمیوں میں مبینہ طور پر شامل ہونے کےلیے بھارت کا سفر کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔ حکومت کے احکامات کو چیلنج کرتے ہوئے بکہ 34 غیرملکی تبلیغی اراکین کی جانب سے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی ہے۔ درخواست گزاروں میں تھائی لینڈ کی ایک خاتون بھی شامل ہیں جو سات ماہ کی حاملہ ہیں۔

قبل ازیں وزارت داخلہ نے نظام الدین مرکز کے اجتماع میں شرکت کرنے والے غیر ملکی شہریوں کو 10 سال کے لیے بلیلک لسٹ کردیا تھا۔ تبلیغی جماعت کے غیرملکی ارکان کا تعلق انڈونیشیا، ملیشیا، تھائی لینڈ، نیپال، میانمار، بنگلہ دیش، سری لنکا اور قراغستان سے ہے۔

اعلیٰ عدالت نے حکومت سے یہ بھی پوچھا کہ ’غیرملکی تبلیغی ارکان کے ویزا کو منسوخ کرنے کا فیصلہ انفرادی طور پر لیا گیا؟

غیرملکی تبلیغی ارکان کی جانب سے سپریم کورٹ میں داخل کی گئی عرضی پر آج جسٹس اے ایم کھنویلکر، دنیش مہیشوری اور سنجیو کھنہ پر مشتمل بنچ نے سماعت کی۔

سماعت کے دوران ایڈوکیٹ سی یو سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ ویزا منسوخ یا غیرملکیوں کو بلیک لسٹ کرنے سے متعلق حکومت کا کوئی حکم تبلیغی ارکان کو انفرادی طور پر جاری نہیں کیا گیا صرف ان کے پاسپورٹ کو رد کردیا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ’حکومت نے ایک عام نوٹس کے ذریعہ 900 غیرملکی افراد کو بلیک لسٹ کردیا تھا۔

مرکزی حکومت نے غیرملکی تبلیغیوں کوبلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کے ویزوں کو منسوخ کردیا تھا کیونکہ حکومت کے مطابق ان لوگوں نے لاک ڈاون کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتےہوئے دہلی کے نظام الدین مرکز کے اجتماع میں شرکت کی تھی جس کی وجہ سے مبینہ طور پر کورونا وائرس کے معاملات میں اضافہ ہوا ہے۔

عدالت عظمیٰ نے بتایا کہ وزارت داخلہ کے جواب کی بنیاد پر فیصلہ لیا جائے گا۔ سپریم کورٹ نے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا کوہدایت دی کہ وہ، ویزا منسوخی سے متعلق حکومت کے احکامات اور ویزا منسوخ ہونے کے باوجود غیرملکی ارکان کے بھارت میں قیام کے بارے میں عدالت کوآگاہ کریں۔

تشار مہتا نے عدالت کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دینے کےلیے دو ہفتوں کا وقت مانگا جس پر عدالت نے انہیں دو جولائی تک جواب داخل کرےکی ہدایت دی۔

واضح رہے کہ 35 ممالک سے تعلق رکھنے والے 2,500 غیرملکی شہریوں کے ویزوں کو مرکزی حکومت نے منسوخ کردیا تھا جبکہ ان پر تبلیغی جماعت کی سرگرمیوں میں مبینہ طور پر شامل ہونے کےلیے بھارت کا سفر کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔ حکومت کے احکامات کو چیلنج کرتے ہوئے بکہ 34 غیرملکی تبلیغی اراکین کی جانب سے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی ہے۔ درخواست گزاروں میں تھائی لینڈ کی ایک خاتون بھی شامل ہیں جو سات ماہ کی حاملہ ہیں۔

قبل ازیں وزارت داخلہ نے نظام الدین مرکز کے اجتماع میں شرکت کرنے والے غیر ملکی شہریوں کو 10 سال کے لیے بلیلک لسٹ کردیا تھا۔ تبلیغی جماعت کے غیرملکی ارکان کا تعلق انڈونیشیا، ملیشیا، تھائی لینڈ، نیپال، میانمار، بنگلہ دیش، سری لنکا اور قراغستان سے ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.