یہ لائبریری میں نصب 15 دسمبر 2019 کی شام کا سی سی ٹی وی کا فوٹیج ہے جس میں مطالعہ کرنے والے طلبأ پر نقاب پوش پولیس کی مبینہ زیادتی کو دیکھا جاسکتا ہے۔
اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے دو دنوں بعد جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کی انتطامیہ نے صفائی دیتے ہوئے کہا ہے کہ' یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے 15 دسمبر کا سی سی ٹی وی فوٹیج عوام میں ریلیز نہیں کیا گیا ہے۔
یونیورسٹی کے ترجمان احمد عظیم نے کہا ہے کہ یہ ویڈیو جامعہ کو-آرڈینیشن کمیٹی کے ذریعے جاری کیا گیا ہے جو یونیروسٹی طلبأ کی ایک تنظیم ہے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ یہ تنظیم جامعہ انتظامیہ کی جانب سے غیر تصدق شدہ ہے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ 15 دسمبر کو لائبریری میں پیش آئے اس واقعے کی پولیس میں بھی شکایت درج کرائی گئی ہے ساتھ ہی پولیس کی کارروائی نہ ہونے کے سبب طلبأ کے دباؤ میں آکر یونیورسٹی نے کورٹ میں ایک عرضی بھی داخل کی ہے۔