بھٹیوں کو چلانے اور یہاں کسی بھی قسم کی تجارتی سرگرمیوں پر مکمل طور پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
چیف جسٹس سنجے كارولہ اور جسٹس اروندم لوڈھا کی بنچ نے تری پورہ ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ کی جانب سے پیش حلف نامہ کی جانچ پڑتال کی جس میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ ریاست کے تمام 393 اینٹ بھٹیاں ماحولیاتی اجازت حاصل کیے بغیر ہی چلائے جا رہے ہیں۔
سرکاری ریکارڈ کے مطابق ریاست میں 393 اینٹ بھٹیاں ہیں جبکہ گزشتہ سال صرف 280 بھٹیاں تھیں اور کوئلے کی کمی کی وجہ سے 70 بھٹیوں میں کسی طرح کا کوئی کام نہیں ہوا تھا۔ اس کے علاوہ 43 بھٹیوں میں جزوی طور پر کام نہیں ہورہے ہیں۔
عدالت نے تری پورہ ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ کے چیئرمین اور رکن -سکریٹری کو ہدایت دی ہے کہ وہ ذاتی طور پر تمام اینٹ بھٹیوں کا جائزہ لیں اور یہ پتہ لگائیں کہ وہ قانونی اور ماحولیاتی قوانین پر عمل کر رہے ہیں یا نہیں۔ اس معاملہ میں مکمل رپورٹ دو ہفتے میں پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔