قومی دارالحکومت دہلی کے سرحد پر دھرنا اور احتجاج کر رہے کسانوں نے اپنے احتجاج کو مزید بڑھاتے ہوئے سردی کی پرواہ کئے بغیر نیم برہنہ ہوکر پریرنا استھل سینٹر 16 نوئیڈا سے کالندی کنج شاہین باغ کی جانب احتجاج کرتے ہوئے روانہ ہورہے تھے تبھی پولیس کی بھاری نفری نے انہیں وہاں جانے سے روکا اور دوبارہ انہیں پریرنا استھل واپس بھیج دیا۔
اس احتجاجی مارچ میں بڑی تعداد میں نیم برہنہ کسانوں نے حکومت سے زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کررہے تھے اور نعرے بازی کرتے ہوئے کالندی کنج شاہین باغ کی جانب سے دہلی کے لال قلعہ جانے کا فیصلہ کیا۔
تاہم کالندی کنج اور مہا مایا فلائی اوور سے پہلے ہی کسانوں کو روک کر واپس بھیج دیا گیا۔ کسانوں کے احتجاج کو دیکھتے ہوئے ان علاقوں میں پہلے سے ہی سیکورٹی فورسز تعینات کر دی گئی ہے۔
وہیں کسانوں کا کہنا ہے کہ اب ہم رکنے والے نہیں ہیں حکومت سے اپنی بات منوا کر رہیں گے۔کسان مزاحمت کی علامت بنتے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ابھی تک کسان دہلی کے سرحدی علاقوں میں جمع ہوئے تھے لیکن آج سے ان کے تیور سخت ہو گئے ہیں اور انہوں نے دہلی کی سرحد میں داخل ہو نے کا فیصلہ کیا، جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں نیم برہنہ کسانوں نے فلم سٹی سیکٹر 16 اے کے سامنے پریرنا استھل سے جیسے ہی کالندی کنج شاہین باغ کا رخ کیا۔ انہیں گھیر کر وہیں واپس کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں:
کانگریس، بھارت بند کی حمایت کرے گی
کسانوں کا کہنا ہے کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے اور نئے زرعی قوانین منسوخ نہیں کیے گئے تو وہ دہلی کے تمام سرحدی راستوں کو بند کر دیں گے۔حکومت ان قوانین کو واپس لینے میں جتنی تاخیر کرے گی تحریک میں اتنی ہی شدت میں اضافہ ہوتا جائے گا۔