کورونا وائرس کی وجہ سے مختلف روایات میں تبدیلیاں آئی ہیں جہاں پہلے لوگ شادی کی تقاریب میں ہزاروں افراد کو دعوت دیا کرتے تھے وہیں اب یہ تعداد 50 اور 100 افراد کے درمیان ہی سمٹ گئی ہے۔
شادی کا نام سنتے ہی سب سے پہلے دعوت نامے کا خیال ہمارے ذہن میں آتا ہے لیکن کورونا کے اس دور میں شادی کارڈ چھپوانے اور اسے تقسیم کرنے کا تصور ہی بدل گیا ہے۔ پابندی کے باعث اب 50 اور سو افراد کو ہی مدعوں کیا جاتا ہے، ایسے میں لوگ شادی کارڈ چھپوائے بغیر ہی شادیاں کر رہے ہیں۔ شادیوں کے اس تصور نے شادی کارڈ کے دکانداروں کا کاروبار ٹھپ کر دیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے دارالحکومت دہلی کے چاوڑی بازار میں واقع دہلی کی سب سے بڑی شادی کارڈ مارکیٹ میں دکانداروں سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن نے ان کے کاروبار کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔
اب جبکہ شادیاں مختصر لوگوں کی تقریب میں کی جانے لگی ہیں تو اب دعوت نامہ بھیجنے کا طریقہ بھی بدلا ہے کورونا کو دیکھتے ہوئے لوگ اب گھر جاکر دعوت نہیں دیتے بلکہ اب آن لائن دعوت دینے کا رواج عام ہو رہا۔