ETV Bharat / state

'سن رائز اوور ایودھیا' کتاب میں ایودھیا پر عدالت کا فیصلہ درست

author img

By

Published : Nov 11, 2021, 11:23 AM IST

Updated : Nov 11, 2021, 11:41 AM IST

کانگریس کے سرکردہ مسلم رہنما سلمان خورشید کی کتاب 'سن رائز اوور ایودھیا' میں ایودھیا پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو صحیح بتایا گیا ہے، لیکن ہندوتوا کا موازنہ آئی ایس آئی ایس اور بوکو حرام جیسی دہشت گرد تنظیموں کی "جہادی اسلامی سوچ" سے کیا گیا ہے۔

'سن رائز اوور ایودھیا' کتاب میں ایودھیا پر عدالت کا فیصلہ درست
'سن رائز اوور ایودھیا' کتاب میں ایودھیا پر عدالت کا فیصلہ درست

نئی دہلی: کانگریس کے سینئر لیڈر سلمان خورشید نے 'سن رائز اوور ایودھیا' کتاب جاری کرکے ایک نیا سیاسی تنازع کھڑا کردیا ہے۔ کتاب میں ایودھیا پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو درست بتایا گیا ہے، لیکن ہندوتوا کا موازنہ آئی ایس آئی ایس اور بوکو حرام جیسی شدت پسند تنظیموں کی "جہادی اسلامی سوچ" سے کیا گیا ہے۔

اس کتاب کا اجرا ء بدھ کو مدھیہ پردیش میں کیا گیا۔ اس موقع پر مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ اور سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم بھی موجود تھے۔

سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ 'آج ہندوتوا کی سیاسی شکل ایک طرح سے سناتن اور سادھو سنتوں کے قدیم ہندو مذہب کو کنارے لگا رہی ہے، جو یقیناً داعش اور بوکو حرام جیسی جہادی اسلامی تنظیموں جیسا لگتا ہے، تاہم اس کتاب میں انہوں نے ایودھیا تنازعہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کی ستائش کی ہے۔

کتاب 'سن رائز اوور ایودھیا' میں سلمان خورشید نے لکھا ہے کہ 'کانگریس میں ایک ایسا طبقہ ہے جسے افسوس ہے کہ پارٹی کی شبیہ ایک اقلیت نواز پارٹی جیسی بن گئی ہے'۔ یہ لوگ قیادت میں جینودھاری شناخت کی وکالت کرتے ہیں۔ ان لوگوں نے ایودھیا پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اب اس جگہ پر ایک عظیم الشان مندر بنایا جانا چاہیے۔

مزید پڑھیں:

اس موقع پر کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 6 دسمبر 1992 کو جو کچھ بھی ہوا وہ بہت غلط تھا۔ اس نے ہمارے آئین کو بدنام کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ایک سال میں سارے ملزمین بری ہو گئے۔ جس طرح جیسیکا کو کسی نے نہیں مارا، اسی طرح بابری مسجد کو کسی نے نہیں گرایا۔ اس نے طنز کیا، 'لوگوں نے مان لیا، اس لیے فیصلہ درست لگا'۔

چدمبرم نے کہا کہ یہ نتیجہ ہمیں ہمیشہ کے لیے پریشان کرے گا کہ جواہر لال نہرو، مہاتما گاندھی، اے پی جے عبدالکلام کے اس ملک میں خاص طور پر آزادی کے 75 سال بعد ہمیں یہ کہتے ہوئے شرم نہیں آتی کہ بابری مسجد کو کسی نے نہیں گرایا۔ انہوں نے کہا کہ ایودھیا کے فیصلے کو دونوں پارٹیوں نے قبول کیا، اس لیے یہ 'صحیح فیصلہ' بن گیا۔

نئی دہلی: کانگریس کے سینئر لیڈر سلمان خورشید نے 'سن رائز اوور ایودھیا' کتاب جاری کرکے ایک نیا سیاسی تنازع کھڑا کردیا ہے۔ کتاب میں ایودھیا پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو درست بتایا گیا ہے، لیکن ہندوتوا کا موازنہ آئی ایس آئی ایس اور بوکو حرام جیسی شدت پسند تنظیموں کی "جہادی اسلامی سوچ" سے کیا گیا ہے۔

اس کتاب کا اجرا ء بدھ کو مدھیہ پردیش میں کیا گیا۔ اس موقع پر مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ اور سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم بھی موجود تھے۔

سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ 'آج ہندوتوا کی سیاسی شکل ایک طرح سے سناتن اور سادھو سنتوں کے قدیم ہندو مذہب کو کنارے لگا رہی ہے، جو یقیناً داعش اور بوکو حرام جیسی جہادی اسلامی تنظیموں جیسا لگتا ہے، تاہم اس کتاب میں انہوں نے ایودھیا تنازعہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کی ستائش کی ہے۔

کتاب 'سن رائز اوور ایودھیا' میں سلمان خورشید نے لکھا ہے کہ 'کانگریس میں ایک ایسا طبقہ ہے جسے افسوس ہے کہ پارٹی کی شبیہ ایک اقلیت نواز پارٹی جیسی بن گئی ہے'۔ یہ لوگ قیادت میں جینودھاری شناخت کی وکالت کرتے ہیں۔ ان لوگوں نے ایودھیا پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اب اس جگہ پر ایک عظیم الشان مندر بنایا جانا چاہیے۔

مزید پڑھیں:

اس موقع پر کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 6 دسمبر 1992 کو جو کچھ بھی ہوا وہ بہت غلط تھا۔ اس نے ہمارے آئین کو بدنام کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ایک سال میں سارے ملزمین بری ہو گئے۔ جس طرح جیسیکا کو کسی نے نہیں مارا، اسی طرح بابری مسجد کو کسی نے نہیں گرایا۔ اس نے طنز کیا، 'لوگوں نے مان لیا، اس لیے فیصلہ درست لگا'۔

چدمبرم نے کہا کہ یہ نتیجہ ہمیں ہمیشہ کے لیے پریشان کرے گا کہ جواہر لال نہرو، مہاتما گاندھی، اے پی جے عبدالکلام کے اس ملک میں خاص طور پر آزادی کے 75 سال بعد ہمیں یہ کہتے ہوئے شرم نہیں آتی کہ بابری مسجد کو کسی نے نہیں گرایا۔ انہوں نے کہا کہ ایودھیا کے فیصلے کو دونوں پارٹیوں نے قبول کیا، اس لیے یہ 'صحیح فیصلہ' بن گیا۔

Last Updated : Nov 11, 2021, 11:41 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.