دہلی ہائی کورٹ نے پہلوان سوشیل کمار (Sushil Kumar ) کے معاملے میں میڈیا ٹرائل اور رپورٹنگ روکنے کا حکم دینے سے متعلق ایک مفاد عامہ کی عرضی کو جمعہ کے روز خارج کر دیا۔ درخواست گزار سری کانت پرساد نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے سے قبل ملزم (Sushil Kumar ) کو مجرم قرار دینے سے میڈیا کو باز رکھنے کے لئے یہ عرضی دائر کی تھی۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ معاملے میں ملزم کے رازداری کے حق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے میڈیا کو معلومات پہنچانے والے تمام لوگوں کو بے نقاب کرنے کے لیے ایک اعلی سطح کی کمیٹی تشکیل دی جائے۔ درخواست گزار نے بتایا کہ ملزم کے کیریئر کو ختم کرنے کے ارادے سے ہر طرح کی معلومات میڈیا تک پہنچائی جا رہی ہیں۔
اس معاملے میں شریک درخواست گزار کے طورپر سشیل کمار کی والدہ کملا دیوی کا نام سامنے آیا ہے۔ سشیل کمار کے وکیل کا کہنا ہے کہ پہلوان کی والدہ نے پی آئی ایل درج کرنے کے لئے کوئی رضامندی نہیں دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا کی دوسری لہر کے لیے مودی ذمہ دار: راہل
جسٹس ڈی این پٹیل اور جسٹس جیوتی سنگھ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے اس معاملے میں کہا کہ "ہمیں اس پٹیشن کی سماعت کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی، اگر کسی فریق کو پریشانی ہے تو وہ نچلی عدالت جا سکتا ہے اور اپنی مشکلات کو اٹھا سکتا ہے۔ اس معاملے کو عوامی مفاد کے تحت قانونی چارہ جوئی کے لئے نہیں اٹھایا جاسکتا۔
واضح رہے کہ 4 مئی کو پہلوانوں کے دو گروپوں کے درمیان فلیٹ خالی کرنے کے لئے لڑائی ہوئی تھی، جس کے بعد پہلوان ساگر دھنکھڑ کی موت ہوگئی۔ سشیل کمار (38) اس کیس کا کلیدی ملزم ہے جو فی الحال پولس کی تحویل میں ہے۔
یو این آئی