سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران بابری مسجد تنازعہ پر مصلاحت سے معاملہ کا حل نکالنے پر اب تک جو بھی کارروائی کی گئی ہے اس پر نظرثانی کرنے کے بعد اب عدالت میں شنوائی کی جائے گی۔
اس سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے مسلم دانشوران سے ان کے خیالات جاننے کی کوشش کی۔
دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ظفرالاسلام خان نے کہا کہ یہ مسئلہ مصالحت سے حل ہونے والا نہیں ہے بلکہ اس کے لیے سپریم کورٹ اس معاملہ کی شنوائی کر کے جلد از جلد سلجھانے کی کوشش کرے۔
اس کے علاوہ شاہی مسجد فتح پوری کے امام ڈاکٹر مفتی مکرم احمد نے کہا کہ مصالحت سے اس معاملہ کو حل کیے جانے کی بہت کوشش کی گئی لیکن شاید یہ ممکن نہیں ہو سکا تاہم اب سپریم کورٹ کو اس پر اپنا فیصلہ دینا ہوگا۔
ایڈوکیٹ احتشام ہاشمی کا کہنا ہے کہ ابھی میڈیٹر کمیٹی نے اپنی رپورٹ پیش نہیں کہ ہے اس لیے کچھ بھی کہنا مشکل ہے لیکن اگر بابری مسجد تنازعہ مصالحت سے حل ہوگا تو ہم اس فیصلہ کا خیرمقدم کریں گے۔