ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ شری رام علاقے اور ذات کی تنگ سرحدوں سے بالا ہیں، اب بھی سب کے لئے قابل عبادت ہے۔ رام مندر کی تعمیر مذہبی سے کہیں زیادہ وسیع ہے۔ یہ رام مندر ہماری دائمی اقدار کی علامت کے طور پر ہماری رہنمائی کرتا رہے گا۔
انہوں نے کہا آج 5 اگست بھومی پوجن کا دن ہے۔ یہ دن ہماری تاریخ کے سنہرے حروف میں لکھا جائے گا۔ میں مقدمے کے فریقوں، وکلاء سمیت ان سبھی متعلقہ لوگوں کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں جن کے عہد اور انتھک کوششوں سے اس پرانے عدالتی تنازعہ اور مندر کی تعمیر کا پرامن عدالتی حل ممکن ہوسکا۔
نائب صدر نے کہا کہ مرحوم ہاشم انصاری کے بیٹے اقبال انصاری، مقدمے کے فریقین میں سے ایک تھے، ہندوستان کی آزاد خیال ثقافتی اقدار کے نمائندے ہیں۔ انہوں نے سب کو ماضی کو بھلا کر آگے بڑھنے کی تاکید کی ہے، جو خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایودھیا کو مذہب کا شہر کہا جاتا ہے۔ انصاری نے یہ بھی کہا ہے کہ ان کا معاملہ زمین کا تھا، لوگوں یا ان کے عقائد سے کوئی اختلاف نہیں ہے۔ انصاری کے خیالات قابل ستائش ہیں۔
انہوں نے کہا ’’یہ دن ہمیں باہمی احترام اور ہم آہنگی کے ساتھ تحریک دے، ہمیں ایک ایسا عزم عطا کرے کہ ہم سب کے خوابوں کا نیا ہندوستان تعمیر کرسکیں‘‘۔آئیے اس موقع پرعوامی رائے اور خوشحالی پر مبنی رام راجیہ کے نظریات کو دوبارہ قائم کرنے کی بامقصد کوششیں کریں، پرامن ہم آہنگی، انصاف، مساوات اور معاشرتی خوشحالی قائم ہو جیسے کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی کا خواب تھا۔‘‘
قبل ازیں نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے اپنے اہل خانہ اور معاونین کے ساتھ اپنی رہائش گاہ پر رامائن کا پاٹھ کیا اور رام مندر کی تعمیر کے لئے پانچ لاکھ روپئے عطیہ دیئے۔