نئی دہلی: دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے پارلیمنٹ میں سکیورٹی میں کوتاہی کے معاملہ میں چار ملزمان کی پولیس حراست میں 15 دن کی توسیع کر دی ہے۔ چاروں ملزمان کی پولیس حراست کی مدت آج ختم ہو رہی تھی جس کے بعد انہیں عدالت میں پیش کیا گیا۔ ایڈیشنل سیشن جج ہردیپ کور نے یہ حکم دیا۔ چاروں ملزمان کی آج پیشی کے دوران دہلی پولیس نے پولیس حراست میں 15 دن کی توسیع کی مانگ کی تھی۔ دہلی پولیس نے کہا کہ اس معاملہ کی تفتیش کے لیے چاروں ملزمان کی تحویل میں توسیع کی ضرورت ہے۔
14 دسمبر کو عدالت نے چاروں کو 21 دسمبر تک پولیس حراست میں بھیج دیا تھا۔ جن ملزمان کی پولیس حراست میں عدالت نے توسیع کا حکم دیا ہے ان میں نیلم، ساگر شرما، ڈی منورنجن اور امول شندے شامل ہیں۔ دہلی پولیس کی طرف سے پیش ہوئے ایڈووکیٹ اتل سریواستو نے کہا تھا کہ ملزمین کے خلاف UAPA کی دفعہ 16A کے تحت سنگین الزامات ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ 15 دسمبر کو عدالت نے اس معاملہ کے مرکزی ملزم للت جھا کو 7 دن کے لیے پولس حراست میں بھیج دیا تھا۔ چھٹے ملزم مہیش کماوت کو بھی عدالت نے 16 دسمبر کو 7 دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا تھا۔
دہلی پولیس نے ان ملزمان کے خلاف UAPA کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔ واضح رہے کہ 13 دسمبر کو دو ملزمان پارلیمنٹ کی وزیٹر گیلری سے چیمبر میں کود پڑے تھے۔ کچھ دیر بعد ایک ملزم نے میز کے اوپر چلتے ہوئے اپنے جوتوں سے کچھ نکالا تو اچانک پیلا دھواں نکلنے لگا۔ اس واقعہ کے بعد ایوان میں افراتفری مچ گئی۔ ہنگامہ آرائی اور دھویں کے درمیان کچھ ممبران پارلیمنٹ نے ان نوجوانوں کو پکڑ لیا اور ان کی پٹائی بھی کی۔ کچھ دیر بعد پارلیمنٹ کے سکیورٹی اہلکاروں نے دونوں نوجوانوں کو پکڑ لیا۔ پارلیمنٹ کے باہر دو افراد بھی پکڑے گئے جو نعرے لگا رہے تھے اور پیلا دھواں چھوڑ رہے تھے۔